نئے اقامتی آفیسر کے آنے کے بعد پنجاب یونیورسٹی میں وارداتوں میں کمی
لاہور( خبر نگار خصوصی) پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ اعداد و شمار کے مطابق موجودہ اقامتی آفیسر اول پروفیسر ڈاکٹر ساجد رشید کے چارج سنبھالنے کے بعد سکیورٹی کی صورتحال بہتر ہونے کے باعث چوری کی وارداتوں میں واضح کمی ہوئی ہے دوسری جانب یونیورسٹی میں ایک طلباء تنظیم کے کارکنوں کی تعداد بتدریج کم ہونے کے باعث کیمپس میں جرائم کی وارداتوں میں بھی کمی ہوئی ہے ماضی میں اسلامی جمعیت طلباء کے ناظمین اور ارکان کے خلاف قتل، ڈکیتی، بھتہ خوری، چوری ، شراب نوشی ، منشیات فروشی اور دیگر جرائم میں ملوث ہونے پر ایف آئی آر بھی درج ہو چکی ہیں۔
اپنے بیان میں ترجمان نے کہا کہپنجاب یونیورسٹی میں بد امنی کے تمام واقعات میں طلباء تنظیم کے کارکن ملوث ہیں موجودہ اقامتی آفیسر اول پروفیسر ڈاکٹر ساجد رشید فعال شخص ہیں جنھوں نے سکیورٹی کے معاملات کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ساجد رشید طلباء تنظیم کی غنڈہ گردی کے خلاف سخت موٗقف رکھتے ہیں۔
اور اسی وجہ سے ان کو تکلیف ہے۔ سکیورٹی کے معاملات میں رخنہ اندازی کے واقعات میں بھی جمعیت کے کارکن ملوث ہیں۔