نیٹو مشرق کی جانب توسیع سے باز رہے: روس کا انتباہ

نیٹو مشرق کی جانب توسیع سے باز رہے: روس کا انتباہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ماسکو(این این آئی)روس نے نیٹو کو خبردار کیا ہے کہ اس تنظیم کی مسلسل مشرق کی جانب توسیع کے ردعمل میں وہ جوابی اقدامات کرسکتا ہے۔امریکا نے روس کے ان خدشات کو مسترد کردیا ہے۔کریملن حکومت کے ترجمان دمتری پیسکوف نے گزشتہ روز یہ بیان نیٹو کی مونٹی نیگرو کو تنظیم میں شمولیت کی دعوت کے ردعمل میں جاری کیا ہے۔انھوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے روس کی جانب سے ترکی پر عاید کردہ حالیہ اقتصادی پابندیوں کی بھی وضاحت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ ان پابندیوں سے مختلف ہیں جو مغرب نے روس پر یوکرین بحران کے ردعمل میں عاید کی تھیں۔انھوں نے کہا کہ ''روس نے شام کے سرحدی علاقے میں اپنے ایک لڑاکا طیارے کی تباہی کے بعد ترکی کے خلاف پیشگی اقدام کے طور پر پابندیاں عاید کی ہیں اور ان کا مقصد دہشت گردی کے خطرے کا پیشگی تدارک ہے''۔دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ ''نیٹو کی جانب سے مونٹی نیگرو کو تنظیم میں شمولیت کی دعوت سے روس یا کسی اور ملک کو پریشان نہیں ہونا چاہیے۔نیٹو کسی کے لیے بھی خطرہ نہیں ہے۔یہ ایک دفاعی اتحاد ہے اور اس کا سادہ مقصد سکیورٹی مہیا کرنا ہے''۔انھوں نے برسلز میں نیٹو کے ہیڈکوارٹرز میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ فوجی اتحاد میں شامل ممالک داعش کے خلاف فوجی کوششوں کو تیز کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انھوں نے تنظیم کے ستائیس رکن ممالک کے وزرائے خارجہ پر زوردیا ہے کہ وہ عراق اور شام میں داعش کے خلاف حملوں میں اضافے کے لیے مزید اقدامات کریں۔جان کیری کا کہنا تھا کہ بہت جلد مزید ممالک بھی داعش مخالف جنگ میں شریک ہوجائیں گے۔انھوں نے اس مہم میں شامل ہونے والے ان نئے ممالک کے وعدوں کے بارے میں کچھ نہیں بتایا ہے۔تاہم انھوں نے دوسرے ممالک پر زوردیا ہے کہ وہ نئے منصوبوں کے ساتھ آگے آئیں۔

مزید :

عالمی منظر -