چہلم امام حسینؓ اور عرس داتاصاحب کے شرکا چور راستوں سے داخل ہوتے رہے

چہلم امام حسینؓ اور عرس داتاصاحب کے شرکا چور راستوں سے داخل ہوتے رہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(اپنے نامہ نگار سے) حضرت داتاعلی ہجویری ؒ کے سالانہ عرس مبارک اور حضرت امام حسینؓ و شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر سکیورٹی انتظامات تسلی بخش نہیں تھے ۔ہزاروں کی تعداد میں آنے والے لو گوں میں سینکڑوں افراد ایسے بھی تھے جو لائن میں لگنے کی بجائے چور راستوں سے جلوس میں داخل ہو رہے تھے ۔مکنہ دہشت گردی کے پیش نظر مقامی لو گوں نے الزام لگا یا کہ ایسے حالات میں کسی وقت کو ئی بھی بڑا سانحہ پیش آسکتا ہے۔ضلعی حکومت نے انتظامات کے لیے لاکھوں روپے فنڈز تو حاصل کر لیے مگر حالات کے مطابق سکیورٹی انتظامات فول پروف نہیں کیے۔دوسری طرف لاہور پو لیس کے مطابق حضرت علی ہجویری ؒ کے سالانہ عرس مبارک اور حضرت امام حسینؓ و شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر مجموعی طور پر 8 ہزار سے زائد اہلکار فرائض سرانجام رہے تھے ۔ داتا دربار کے قریب اہم شاہراؤں پر مکمل ناکہ بندی کی گئی تھی اور مقررہ راستہ کے علاوہ تمام راستوں کو کنٹینرز سے بند کردیا گیا تھا۔ کسی بھی شخص کو بغیر تصدیق یا جسمانی تلاشی کے داتا دربار کی طرف جانے کی اجازت نہیں تھی۔ سیکورٹی انتظامات کے حوالے سے رو زنامہ ’’پاکستان‘‘کی طرف سے کیے جانے والے سروے کے دوران عرس میں شرکت کے لیے آنے والے اوکاڑہ کے احمد نے بتایا کہ پولیس کی طرف سے سیکیورٹی کا کوئی خاص انتظام نہیں ہے ۔انٹری کے راستوں پرمامور ملازمین سرسری طور پر چیک کر تے ہیں جو کہ تسلی بخش چیکنگ نہیں ہے جبکہ خواتین کے لیے بھی چیکنگ کا بہتر نظام نہیں ہے۔شیخوپورہ کے علی نے کہا کہ مردو خواتین کے اکٹھا گزرنے سے اوباش قسم کے نو جوان خواتین کے ساتھ چھڑ خانی کر تے ہیں اور ان کا کام ہی یہ ہی ہے کہ بار بار خواتین کے ساتھ رش میں گزرتے ہیں اور رش کی وجہ سے خواتین کے ساتھ نازیبا حرکات کرتے ہیں سیکورٹی اہلکاروں کو بتانے کے باوجود ان کے خلاف کسی قسم کا کوئی یکشن نہیں لیا جا تا۔نعمان نے بتایا کہ انٹری کے راستوں پر کسی کو چیک کیا جا رہا ہے جبکہ زیادہ لو گ بغیر تلاشی کے ہی اندر گھس جا تے ہیں جو کہ دہشتگرد ی کا باعث بن سکتے ہیں۔اعظم کا کہنا تھا کہ میں تو اپنی فیملی کی خواتین کے ساتھ آکریہاں پر بہت خوار ہو ا ہوں یہاں اتنا رش ہے کہ چلنا مشکل ہے جبکہ خواتین اور مرد وں کے لیے ایک ہی راستہ ہونے کی وجہ سے آوارہ قسم کے لو گ خواتین کا خیال کیے بغیر دھکے دیتے ہو ئے گزرتے ہیں جبکہ ان راستوں پر تعینات سیکیورٹی اہلکار بھی صرف تماشہ دیکھتے ہیں ۔عظیم نے کہا کہ عرس میں آنے والے افراد کو بغیر کسی شناخت کے داخل ہو نے کی اجازت دی جا رہی ہے اس طرح کو ئی دہشت گرد بھی مزرا میں داخل ہو سکتا ہے ۔

مزید :

علاقائی -