روس کی جانب سے مسلسل الزام تراشی، ترک صدر نے زوردار جواب دے دیا، ایک ایسے شخص کا نام لے لیا کہ روس کی نیندیں اڑادیں

روس کی جانب سے مسلسل الزام تراشی، ترک صدر نے زوردار جواب دے دیا، ایک ایسے شخص ...
روس کی جانب سے مسلسل الزام تراشی، ترک صدر نے زوردار جواب دے دیا، ایک ایسے شخص کا نام لے لیا کہ روس کی نیندیں اڑادیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

انقرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ روز روس نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوان اور ان کے خاندان پر سنگین الزام عائد کیا تھا کہ ان کے داعش سے تعلقات ہیں اور وہ شدت پسند تنظیم سے عراق اور شام سے چوری کیا گیا تیل خرید رہے ہیں، جس کے جواب میں ترک صدر نے کہا تھا کہ ’اگر روس الزام ثابت کر دے تو میں استعفیٰ دے دوں گا۔“ مگر آج ترک صدر نے وہی الزام روس پر لگا دیا ہے اور کہاہے کہ ”ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ روس داعش سے تیل خرید رہا ہے۔“انہوں نے کہا کہ ”روس نے الزامات کی عادت اپنا لی ہے اور آئے روز ترکی پر کوئی نہ کوئی الزام لگاتا رہتا ہے۔ روسیوں کو ثابت کرنا ہو گا کہ ترکی داعش سے تیل خرید رہا ہے۔“ انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ ”اگر روس اپنا الزام ثابت کر دے تو میں استعفیٰ دے دوں گا۔“

مزید جانئے: دہشتگردوں کی حمایت،طیارے کی تباہی ،پائلٹ کی ہلاکت،ترکی کو کئی بار پچھتانا پڑے گا،روس
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق رجب طیب اردوان نے کہا کہ”میں بتاتا ہوں کہ داعش سے تیل کون خرید رہا ہے، ایک شخص جو شام کا شہری بھی ہے اور اس کے پاس روس کا پاسپورٹ بھی ہے اور اس کا نام جارج ہسوانی (George Haswani) ہے، وہ داعش سے غیرقانونی تیل کا سب سے بڑا خریدار ہے۔“ انہوں نے بتایا کہ ”نومبر کے مہینے میں امریکی محکمہ خزانہ نے جارج ہسوانی پر داعش سے تیل خریدنے کے معاملے میں مڈل مین بننے پر پابندی عائد کی، جارج پر اقوام متحدہ پہلے ہی ایسی پابندیاں لگا چکا ہے۔اس کے علاوہ روس کا ایک مشہور شطرنج کا کھلاڑی بھی داعش سے تیل خریدنے کے کاروبار میں ملوث ہے۔“تاہم ترک صدر نے اس روسی شطرنج کے کھلاڑی کا نام نہیں بتایا۔
امریکی اخبارکی رپورٹ کے مطابق دوسری طرف امریکہ نے بھی روس کا ترکی پر لگایا گیا الزام مسترد کر دیا ہے کہ وہ داعش سے تیل خرید رہا ہے۔ وائٹ ہاﺅس کے پریس سیکرٹری اور امریکی صدر کے معاون جوش ارنسٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ”روس کا الزام، نامعقول، مضحکہ خیز اور جھوٹ پر مبنی ہے۔“ جوش ارنسٹ نے شامی صدر بشار الاسد پر الزام عائد کیا کہ وہ شدت پسند تنظیم داعش کی ناجائز تیل کی کمپنی ”داعش آئل“ کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہو رہے ہیں۔