بیرون وادی جیلوں میں قید ہزاروں محبوسین کی رہائی کے حق میں مظاہرہ

بیرون وادی جیلوں میں قید ہزاروں محبوسین کی رہائی کے حق میں مظاہرہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


سری نگر(کے پی آئی)پولیس نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کو اس وقت حراست میں لیا جب انہوں نے مائسمہ سے لال چوک کی طرف پیش قدمی کی۔ مزاحمتی قیادت نے وادی اور بیرون وادی جیلوں میں مقید ہزاروں محبوسین کی رہائی کے حق میں احتجاج کرنے کی اپیل کی تھی۔مجوزہ احتجاج کے پیش نظر پولیس اور سی آر پی ایف نے جمعہ صبح سے ہی مائسمہ اور اسکے ملحقہ علاقوں کی ناکہ بندی کی تھی اور سڑکوں پر خار دار تار لگاکر لوگوں کو روک دیا جبکہ فرنٹ کارکنوں کو بھی مائسمہ علاقے کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد محمد یاسین ملک میں مائسمہ سے احتجاجی جلوس نکالا گیا۔ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینر لئے شرکا جلوس اسیروں کو رہا کرو ،ظلم و جبر بند کرو ،سرکاری دہشت گردی بند کرو اور آزادی کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے پیشقدمی کی جبکہ پولیس نے انہیں روکنے کیلئے انسانی زنجیر بنائی تھی اور گاڑیوں کو تیاری کی حالت میں رکھا تھا۔ نعرے لگاتے ہوئے جب جلوس اکھاڑہ بلڈنگ کے قریب پہنچا تو پولیس نے انہیں روک لیا اور محمد یاسین ملک کو حراست میں لے لیا ۔


گرفتاری سے قبل یاسین ملکنے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ کئی ماہ سے وادی کشمیر میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے جس کی وجہ سے خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نہ صرف نوجوانوں بلکہ بزرگ شہریوں ،کمسن بچوں اور ائمہ مساجد کو بھی تھانوں اور جیلوں میں بھر دیا گیا ہے ۔ملک نے کہا 2روز قبل میں پولیس اسٹیشن شوپیان میں تھا جہاں میں نے ایک چھوٹے سے کمرے میں 60بچوں کو دیکھا جو سردی سے ٹھٹھر رہے تھے اور جب کوئی انسان ان بچوں کی حالت دیکھ لیتا ہے تو اسکی آنکھوں سے آنسو نکل آتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح کی صورتحال وادی کے دیگر تھانوں اور جیلوں کی بھی ہے جہاں سینکڑوں کی تعداد میں لوگ خاص کر نوجوان بند کئے گئے ہیں اور اس طرح کی صورتحال سے کشمیر میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنا ہمارا جمہوری حق ہے اور جو نوجوان گرفتار کئے جاتے ہیں ،وہ سیاسی قیدی ہیں اوران کی فوری رہائی ہونی چاہئے ۔ملک نے کہا کہ موجوہ مشترکہ مزاحمتی قیادت کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے اور جو لوگ اس اتحاد کو توڑنے کی سازشیں کررہے ہیں ،وہ کامیاب نہیں ہونگے۔

مزید :

عالمی منظر -