11دسمبر کو سینٹ میں حلقہ بندیوں کی ترمیم منظور کر لی جائے گی: قمر زمان کائرہ

11دسمبر کو سینٹ میں حلقہ بندیوں کی ترمیم منظور کر لی جائے گی: قمر زمان کائرہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور( این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ غیر ملکی میڈیا اطلاعات کے مطابق سعودی عرب میں سامنے آنے والی کرپشن کے حوالے سے نواز شریف اوردیگر غیر ملکیوں سے بھی تحقیقات کی بات ہو رہی ہے ،11دسمبر کو سینیٹ کا اجلاس ہونے جارہا ہے جس میں حلقہ بندیوں کے حوالے سے ترمیم منظور کر لی جائے گی ،نظریوں کے حامل کسی نظریے کے حامل نہیں ہوتے ،محمود خان اچکزئی کی عزت کرتے ہیں لیکن ان کی سیاست کا محور قوم پرستانہ سیاست کا ہے اور انکے ڈیورنڈ لائن کے حوالے سے تاثرات بھی سب کے سامنے ہیں اور نواز شریف کہتے ہیں کہ میری محمود اچکزئی سے نظریاتی ہم آہنگی ہے ،بلال بھٹو 5دسمبر کو ملک کو درپیش مسائل پر بھی بات کریں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے پچاس سال جدوجہد اور کامیابیوں کے سال ہیں ،پانچ دسمبر کو اسلام آباد میں گولڈن جوبلی تقریبات کا جلسہ ہو گا اوربلال بھٹو جلسے میں ملک کو درپیش مسائل پر بھی بات کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں جو واقعات ہوئے انہیں جان بوجھ کر چھیڑا گیا ۔ختم نبوت کا معاملہ حکومت نے اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے چھیڑا ،معاملہ یہاں تک آگیا ہے کے لوگوں سے کلمے پڑھانے کی نوبت آگئی ہے ،ہمیں اپنے ایمان کے لئے کسی کا سرٹیفیکٹ لینے کی ضرورت نہیں ،ختم نبوت کا مسئلہ حل ہوچکا ہے اس پر کوئی بحث نہیں ہو سکتی ۔ نواز شریف کی کرپشن چھپانے کے لیے یہ معاملہ چھیڑا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے کوئٹہ جلسے میں بھی پانچ لوگوں کی گردان کی ،یہ وہ پانچ لوگ ہیں جو پاکستان کے قانون کے مطابق فیصلے کرتے ہیں ،نواز شریف اب ججز کو گالیاں دینے پر آگئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ نواز شریف قومی جماعت کی قیادت نہیں کر رہے بلکہ اب وہ اپنے ذات کو بچانے کے نظریے کی بات کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ الجزیرہ کے مطابق سعودی عرب میں کرپشن کے حوالے سے جو معاملات سامنے آئے ہیں اس میں اس کی نواز شریف اور دیگر غیر ملکیوں سے تفتیش کی بات ہو رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نئے نئے گل کھلاتے رہتے ہیں ،کیا آ پ نیا پاکستان طالبان کے ساتھ مل کر بنانا چاہتے ہیں ؟ہمیں سمیع الحق کے ساتھ اتحاد کر کے بننے والا نیا پاکستان نہیں چاہیے ،جو لوگ ہمارے طالبعلموں ، بچوں اور فورسز کو مار رہے ہیں ہمیں ایسے پاکستان کی صرورت نہیں ۔محترمہ بینظیر بھٹو کے قتل کی سازش سمیع الحق کے مدرسے میں ہوئی اور اسی مدرسے کو عمران خان کی صوبائی حکومت نے فنڈنگ کی ۔انہوں نے کہاکہ ہم لبرل جماعت ہیں خون ہمیں نہیں لگا ،ہم دہشتگردوں اور ان کے حمایتیوں کے خون کے پیاسے ہیں ،پاکستان لبرل سماج بنے بغیر ترقی نہیں کر سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کی وجہ سے پاکستان پوری دنیا میں ایکسپوز ہوا ،دھرنوں کے باعث ملکی سیاسی نظام کو نقصان پہنچا ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی بروقت انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے اور کوئی اس میں تاخیر کی جرات نہیں کر سکتا۔

مزید :

صفحہ آخر -