ملت پارک، پراپرٹی ڈیلر کے قتل کا مقدمہ درج، لاش ورثاء کے حوالے

ملت پارک، پراپرٹی ڈیلر کے قتل کا مقدمہ درج، لاش ورثاء کے حوالے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور ( خبرنگار) ملت پارک کے علاقہ میں قتل ہونے والے پراپرٹی ڈیلر جواد اسلم فردوسی کے قتل کا مقدمہ دو پولیس انسپکٹروں ایک خاتون سمیت 8 ملزمان کے خلاف مقتول کے بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ گزشتہ روز مقتول جواد اسلم فردوسی کی لاش پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی۔ لاش گھر پہنچتے ہی کہرام برپا ہو گیا مقتول کے ورثاء لاش سے لپٹ لپٹ کر روتے رہے جبکہ پولیس ملزمان کو گرفتار نہ کر سکی ، بتایا گیا ہے کہ ملت پارک کے علاقہ یونین پارک میں رہائش پذیر جواد اسلم فردوسی جو کہ علاقہ میں کیبل نیٹ ورک اورپراپرٹی کا کام کرتا تھا اور ہفتہ اور اتوار کی درمیان شب کواپنے دفتر میں بیٹھا تھا کہ ہیلمٹ پہنے دو نامعلوم موٹرسائیکل سوار ملزمان نے جواد اسلم فردوسی کودفتر میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کرکے قتل کر دیا اور فرار ہو گئے ۔ مقتول کے بھائی عرفات عرف گلو خان جو مسلم لیگ (ن) کا کونسلر بھی ہے کا کہنا ہے کہ اس کا بھائی جواد اسلم فردوسی ایک خاتون کے مکان پر قبضہ کرنے کی کوشش کو ناکام بنا رہا تھا۔ ملزمان انعام اور امیر عبداللہ وغیرہ کی جانب سے متعدد بار اس کو دھمکیاں دی گئیں تھیں ۔مقتول کے بھائی نے اندارج مقدمہ کے لئے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ افضال ، امیر عبداللہ ، انعام ، خاتون بینا اور دو پولیس انسپکٹروں کی ایما پر دو اجرتی قاتلوں نے اس کے بھائی کودفتر میں گھس کر قتل کیا ہے۔پولیس نے ملزمان کے خلاف قتل اور مشورہ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے ۔ ایس ایچ او رانا انور کے مطابق اب تک کی تفتیش کے مطابق مقدمہ میں نامزد انچارج انویسٹی گیش کاہنہ اور ایک سابق پولیس انسپکٹر جو کہ بیرون ملک مقیم ہے کا اس قتل سے کسی قسم کا کوئی کردار سامنے نہیں آیا ہے تاہم مقدمہ مدعی نے انہیں ملزمان انعام اور امیر عبداللہ کے دوست ہونے پر مقدمہ میں نامزد کیا ہے۔دوسری جانب واقعہ کے خلاف گزشتہ روز یونین پارک سمن آباد میں سوگ کا سماں رہا جبکہ ملزمان کی عدم گرفتاری پر ورثاء سراپا احتجاج بنے رہے۔ اس حوالے سے ایس ایس پی انویسٹی گیشن غلام مبشر میکن نے ’’ پاکستان‘‘ کو بتایا کہ واقعہ کی تحقیقات کے لئے ایس پی اقبال ٹاؤن رانا عمر فاروق اور ایس پی سی آئی اے سمیت ایس پی انویسٹی گیشن اقبال ٹاؤن پر مشتمل تین رکنی تفتیشی ٹیم بنا دی ہے اور واقعہ میں ملوث کسی بھی ملزم کو معافی نہیں دی جائے گی جبکہ موٹر سائیکل سوار ملزمان کی گرفتاری کے لئے الگ سے ٹیمیں چھاپے مار رہی ہیں۔

مزید :

علاقائی -