تربیت یافتہ پراسیکیوٹرز نظام عدل کا اہم ستون ہیں،چوہدری ظہیر

تربیت یافتہ پراسیکیوٹرز نظام عدل کا اہم ستون ہیں،چوہدری ظہیر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(جنرل رپورٹر) صوبائی وزیر پبلک پراسیکیوشن چوہدری ظہیرالدین نے کہا ہے کہ سابق دور میں سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ہونے والی پیش رفت پرعدم اطمینان کی وجہ کمزور اور غیر معیاری پراسیکیوشن ہے ۔سانحہ سے متعلق غیرحقیقی چالان کیس کی پراسیکیوشن پر اثر انداز ہوئے۔ اب طے ہوگا کہ معاملات کو کس طرح آگے بڑھانا ہے۔ انصاف اللہ تعالی کی صفات میں سے ایک اور انبیاء کرام کی سنت ہے۔ تربیت یافتہ پراسیکیوٹرز نظام عدل کا اہم ستون ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینٹر فار پروفیشنل ڈویلپمنٹ (CPD)کے زیر اہتمام اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹرز کے 45روزہ پروموشن کورس کے انعقاد کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری پبلک پراسیکیوشن ندیم اسلم چوہدری ، پراسیکیوٹر جنرل احتشام قادر اور ڈائریکٹر سی پی ڈی محمد جہانگیر بھی موجودتھے جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض ڈپٹی ڈائریکٹر سی پی ڈی ابوبکرنعمان قاضی ادا کررہے تھے۔ چوہدری ظہیرالدین نے کہا کہ انصاف ہی وہ معیار ہے جس کی بنیاد پر کسی معاشرے اور ریاست کی کامیابی اور ناکامی کو پرکھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پراسیکیوٹرز خود کو محض روایتی سرکاری ملازم مت سمجھیں۔


ان کے ذمہ خلق خدا کو انصاف پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تربیتی کورسز اپنے آپ کو بہتر بنانے ، سیکھنے اور علم حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں جو کچھ بھی آپ یہاں 45روز میں سیکھیں گے اس کی جھلک پیشہ وارانہ زندگی میں آپ کی فیصلہ سازی میں نظر آئے گی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا ہیومن ریسورس کے حوالے سے ویژن انتہائی واضح ہے ، عمران خان کے مطابق ہیومن ریسوس کسی بھی ادارہ کا سب سے قیمتی اثاثہ ہوتا ہے ۔ چوہدری ظہیرالدین نے کہا کہ ان کا سب سے زیادہ فوکس اسی اثاثہ کو پالش اور اس کی بہتری کے لئے انوسٹ کرنا ہے۔قبل ازیں سیکرٹری پراسیکیوشن ندیم اسلم چوہدری نے کہا کہ پراسیکیوٹرز ریاست کے خلاف ہونے والے جرائم میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے میں بھرپور کردار ادا کریں ۔ پراسیکیوٹر جنرل احتشام قادر نے کہا کہ کسی جرم کے سرزد ہونے پر پولیس تفتیشی کا دائرہ اختیار اس جرم سے متعلق محض دیٹا اکٹھا کرنا ہے نہ کہ مجرم کو گناہ گار یا بے گناہ قرار دینا۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں سپریم کورٹ کے احکامات ضابطہ فوجداری میں درج بھی ہیں۔ ڈائریکٹر سی پی ڈی محمد جہانگیر نے کہا کہ پراسیکیوشن کی عدم موجودگی میں ہمارا نظام عدل پوری آب و تاب سے کام نہیں کرسکتا۔