معاشرے قانون و انصاف کی بالادستی سے مضبوط ہوتے ہیں ،ڈاکٹر نعیم

معاشرے قانون و انصاف کی بالادستی سے مضبوط ہوتے ہیں ،ڈاکٹر نعیم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


شیخوپورہ (بیورورپورٹ)معروف سیاسی و سماجی رہنماء ماہر ڈینٹل سرجن ڈاکٹر نعیم بابر چن نے کہا ہے کہ ملک اور معاشرے قانون و انصاف کی بالادستی سے مضبوط اور ناانصافی سے کمزور ہوتے ہیں ، مایوسی اور انتہا پسندی کی ایک بڑی وجہ ناانصافی ہے۔

، ماضی میں نظام انصاف میں اصلاح کے اعلان ہوئے مگر عملدرآمد نہ ہو سکا جو بہت بڑی بدعہدی ہے، سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے،سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے لیے چار سال کا ہر دن جس تکلیف سے گزرا وہ صرف ہم جانتے ہیں، شہداء کے خون کا حساب لینا ہم پر ایک قرض اور انصاف کیلئے جدوجہد فرض ہے۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے کہاکہ ظالم نظام کے خلاف جدوجہد کرنے والوں کی قربانیاں کبھی فراموش نہیں کی جائینگی سانحہ ماڈل ٹاؤن کوئی معمول کا واقعہ نہیں پوری دنیا کے میڈیا میں اس کی رپورٹنگ ہوئی اور اسے انسانی حقوق کے بدترین واقعہ کے طور پر رپورٹ کیا گیا، اس کے باوجود صورت حال یہ ہے کہ چار سال کے بعد بھی شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء انصاف سے محروم ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ ماڈل ٹاؤن میں پولیس آئی نہیں بھیجی گئی تھی، پولیس افسران لوگوں کو گولیوں سے چھلنی کرنے کا ازخود فیصلہ نہیں کر سکتے تھے، ان کے پیچھے کوئی طاقت تھی جو انہیں ظلم و بربریت پر اکسارہی تھی اور وہ طاقت شریف برادران اور ان کے اقتدار کی تھی، انہوں نے کہا کہ 100 خاندانوں کو خون کے آنسو رلایا گیا مگر کسی نے قاتلوں کو سزا دینا دور کی بات ان سے کوئی سوال و جواب بھی نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم حصول انصاف کے لیے قانونی جنگ لڑرہے ہیں اور آخری سانس تک یہ جنگ لڑتے رہیں گے۔