تورڈھیر میں عوام کے مسائل کے حل کیلئے کھلی کچہری ،مسائل کے انبار

تورڈھیر میں عوام کے مسائل کے حل کیلئے کھلی کچہری ،مسائل کے انبار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


تورڈھیر(نمائندہ خصوصی) ممتازسماجی شخصیت مولاناضیاالحسن نے تورڈھیرکے بلدیاتی نمائندوں کی جانب سے منعقدہ پولیس کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرہم میں سے کسی کے خاندان میں جب شادی بیاہ کی تقریب کے موقع پر ہوائی فائرنگ ہوتی ہو یاہمارے خاندان میں منشیات فروش یا دوسرے معاشرتی برائیوں میں اگر کوئی ملوث ہو اورہماری نصیحت کے باوجود وہ باز نہ آئے توہمیں اُس سے سوشل بائیکاٹ کرلینا چائیے انکایہ بھی کہنا تھا کہ اُونچی آوازسے گھانے بجانوں کا محفل سجاکر پڑوسیوں کی ساری رات نیندحرام کرنااللہ کے ہاں بڑاجرم ہے اوراس طرح کی برائی میں ملوث کسی فرد کے ہاتھ اگراسلام آباد تک لمبے ہوتوہوسکتا ہے کہ ایس ایچ او اسکی سیکورٹی پر بھی مامورہوجائے توہمیں ایس ایچ او کانہیں اُس بااثر فرد کاگریبان پکڑنا چایئے اوراگرہم متحد ہوکرایسے لوگوں کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوجائیں تومعاشرتی برائیوں میں کافی حدتک کمی واقع ہوسکتی ہے اگرچہ معاشرتی برائیوں کامکمل خاتمہ کبھی ممکن نہیں جب تک دنیاآباد ہے برائیاں بھی ہوتی رہیں گی تاہم اسمیں کمی لانے کیلئے بھی ہم اورپولیس ملکرکردار اداکرسکتے ہیں اوراسمیں اضافے کا بھی مؤجب بن سکتے ہیں انکاکہنا تھا کہ بعض برائیاں ہماری وجہ سے بھی پھلتی پھولتی ہیں ہمیں بھی اپنے گریباں میں جھانکنا ہے کہ کوئی مالک مارکیٹ زیادہ کرایہ کی لالچ میں ایسے لڑکوں کو دکانیں کرایہ پر دیتے ہیں جوسارادن موبائل کارڈزمیں فحش فلمیں اورگانے بھرتے بھرتے ہماری نوجوان نسل کو تھمادیتے ہیں انہوں نے اس اَمرپر بھی افسوس کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ جنرل مشرف کے دورمیں فحاشی کے اڈوں کیلئے بھی قانون میں اتنی لچک پیداکردی گئی کہ ایک دفعہ ہم شہرمیں نٹ کیفے کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوئے تونٹ کیفے کے اونرنے جاکر اپنی دکان رجسٹرڈکرواکرقانونی حیثیت حاصل کرلی اوریوں نیٹ کیفوں کی تحفظ پولیس کی ڈیوٹی بن گئی تواسمیں ہم قانون کے باوردی رکھوالے سے کیا گلِہ کرسکتے ہیں اب ہم اورآپ نے اپنی دکانیں ایسے افرادکونہ دیکراسکا توڑکرلینا چایئے کیونکہ ان دکانوں میں جاکرہمارے معاشرہ کے ہماری قوم کے بچے ہی بگاڑدیئے جاتے ہیں جبکہ تاجرتنظیموں اورپولیس کو بھی قانون کے دائرہ میں رہ کراس معاشرتی برائیوں کی روک تھام میں اپنی اپنی ذمہ داری نبھالینی چاہیے۔