صاف پانی کیس ، قمر السلام ، وسیم اجمل اور ڈاکٹر ظہیر الدین سمیت 20ملزموں کیخلاف ریفرنس دائر

صاف پانی کیس ، قمر السلام ، وسیم اجمل اور ڈاکٹر ظہیر الدین سمیت 20ملزموں ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور/اسلام آباد(نامہ نگار،آئی این پی ) قومی احتساب بیورو(نیب)نے صاف پانی کمپنی کیس میں 20افراد کے خلاف ریفرنس دائر کردیا ،ریفرنس میں راجہ قمر السلام، وسیم اجمل اور ڈاکٹر ظہیر الدین سمیت دیگر افراد کو بھی فریق بنایا گیا ہے،نامزد افراد پر باہمی ملی بھگت سے اختیارات کے ناجائز استعمال اوربڈنگ کے کاغذات میں ردوبدل اور345ملین کی کرپشن کا الزام ہے۔ نیب کے مطابق بہاولپور ریجن میں 116 واٹر فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب کے معاملے میں خوردبرد کی گئی جبکہ حاصل پور، خان پور، لودھراں اور منچن آباد میں واٹر ٹرٹمینٹ پلانٹس کے معاملے میں من پسند کمپنیوں کو نوازا گیا ہے۔صاف پانی کرپشن ریفرنس میں سابق چیف ایگزیکٹیو صاف پانی وسیم اجمل اور سابق رکن صوبائی اسمبلی انجینئر قمراسلام کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ریفرنس میں نامزد افراد میں ڈپٹی سیکرٹری ہاؤسنگ خالد ندیم، چیف ٹیکنیکل آفیسر ڈاکٹر ظہیر الدین، پروکیورمنٹ سپیشلسٹ سلیم اختر، چیف پروکیورمنٹ آفیسر ناصر قادر، مینیجنگ ڈائریکٹر کے ایس پی پمپس مسعود، اختر ظہور ڈوگر، معین الدین اور محمد یونس کے نام شامل ہیں۔نیب کے مطابق ملزمان نے جعل سازی کے ذریعے فلٹریشن پلانٹس کی اصل قیمت سے 40فیصد زائد رقم کے بل پاس کروائے تھے اور فلٹریشن پلانٹس کی منصوبہ بندی میں مبینہ طور پر جعلی کاغذات کا سہارا لیا گیا تھا۔نیب کا الزم ہے کہ کرپشن اور سست روی کے باعث منصوبوں کی لاگت 121ارب روپے سے بڑھا کر 194ارب روپے تک پہنچی جبکہ وسیم اجمل نے منصوبے کی لاگت حقیقی لاگت سے 62ارب روپے زیادہ دکھائی تھی۔نیب راولپنڈی نے ایک ارب 28کروڑ روپے کی بدعنوانی میں ملوث چیف ایگزیکٹو آفسیرگلوبل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شوکت علی بنگش کے خلاف احتساب عدالت اسلام آباد میں بد عنوانی کاریفرنس دائر کر دیا ، ملزم نے گلوبل ہیلتھ سروسز کے نام پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے جعلی سرمایہ کاری کے نام پر لوٹ مار کی۔نیب نے ڈریم ہاؤسنگ سکیم میں مبینہ بے ضابطگیوں پر تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے تمام ریکارڈ طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا، سپریم کورٹ کے حکم پر مشترکہ انویسٹی گیشن ٹیم نے سوسائٹیوں کا سروے کیا تھا۔ نجی ٹی وی کے مطابق نیب ادائیگی کے باوجود پلاٹس کی عدم فراہمی کی بھی تحقیقات کرے گا۔

مزید :

صفحہ اول -