11ماہ میں 50ہزار 775ٹریفک حادثات ،3ہزار سے زائد افراد جاں بحق ،10ہزار 240زخمی

11ماہ میں 50ہزار 775ٹریفک حادثات ،3ہزار سے زائد افراد جاں بحق ،10ہزار 240زخمی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(رپورٹ :یو نس با ٹھ ) ملک بھر بالخصوص پنجاب میں ٹریفک حادثات میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے ۔وطن عزیز میں رواں سال کے پہلے 11ماہ کے دوران 50 ہزار 775 ٹریفک حادثات نوٹ کیے گئے ہیں جن میں 3 ہزار سے زائدافراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 10ہزار 240 افراد زخمی ہوئے. صرف لا ہور میں 376 افراد ٹریفک حادثات میں لقمہ اجل بن چکے ہیں۔شہر میں حادثات کی جو بڑی وجوہات نوٹ کی گئیں ان میں تیزی رفتاری، سڑکوں کی خستہ حالی' اوورلوڈنگ ، ون وے کی خلاف وزری، اورٹیکنگ، اشارہ توڑنا، غیر تربیت یافتہ ڈرائیور، تیز لائٹس، ہیڈ لائٹس،پریشرہارن ، موبائل فون کا استعمال ، بریک کا فیل ہوجانا اور زائد مدت ٹائر نمایاں وجوہات رہیں۔آئی جی پو لیس کے مطابق پنجاب بڑھتے ٹریفک حادثات باعث تشویش ہیں تاہم پا کستا ن کی بڑھتی ہوئی آبادی کے سا تھ ساتھ شب وروز ٹر یفک حا د ثات کی شرح میں بھی اضا فہ ہو تا جا ر ہا ہے۔جسکی سب سے بڑ ی وجہ لوگوں میں آگاہی کا فقدان اور شرح خواندگی میں کمی ہے ،جسکی بدو لت روز بروز حادثات کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق .وطن عزیز میں ٹر یفک حادثات معمول بن چکے ہیں ۔ رواں سال کے پہلے دس ما ہ کے دوران ملک بھر بالخصوص پنجاب میں ٹر یفک کی صورتحال انتہائی خراب رہی اور آئے روز کہیں نہ کہیں ڈرائیوروں کی معمولی غلطی کے پیش نظر حادثات میں گھروں کے اجڑنے کی خبریں اخبارات کا حصہ بنتی رہیں ایک رپورٹ کے مطابق11ماہ کے دوران 50 ہزار 775 ٹریفک حادثات نوٹ کیے گئے ہیں جن میں 3 ہزار سے زائدافراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 10ہزار 240 افراد زخمی ہوئے ۔ ادھر ٹریفک قوانین کے نفاذ میں سرکار کی عدم دلچسپی کا عالم یہ ہے کہ پیسہ یا سفارش کے سہارے لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے میں کوئی رکاوٹ نہیں۔بدقسمتی سے گاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ کا بھی ہمارے ہاں کوئی رواج نہیں۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ فٹنس ٹیسٹ محض ٹریفک انسپکٹر کی جیب گرم کرنے سے آسان ہو جاتا ہے ۔ملک کے طول وعرض میں بغیر نمبر پلیٹس کے علاوہ جعلی نمبر پلیٹس لگا کر موٹر سائیکل اور گاڑی چلانے کا رواج عام ہے۔ درجنوں مردوزن کا ایک ہی واقعہ میں زندگی سے محروم ہوجانا اب کسی طور پر ''سانحہ '' نہیں رہا۔متعلقہ محکموں کی بے حسی اور لاپرواہی جہاں عروج پر پہنچ چکی ہے ،۔ ٹریفک حادثات میں ڈرائیورز کی لاپرواہی، تیز رفتاری، ٹریفک پولیس کی چشم پوشی اور رشوت ستانی کے عوامل شامل ہیں۔صوبائی دارالحکومت میں بھی ٹریفک حادثات کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے کو ملا ہے رواں سال میں ابتک 376 افراد ٹریفک حادثات میں لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ریسکیو کے مطابق رواں برس 50 ہزار سے زائدٹریفک حادثات رپورٹ ہوئے ہیں جس میں ہزاروں افراد زخمی ہوئے جبکہ صرف لا ہور میں 376افراد لقمہ اجل بن گئے۔31 ہزار ٹریفک حادثات کم عمر ڈرائیورز اور موٹرسائیکل سواروں کی غفلت کے باعث پیش آئے،10 ہزار ٹریفک حادثات رکشا ڈرائیورز کی وجہ سے پیش آئے۔ لاہور میں سب سے زیادہ حادثات موٹرسائیکل سوا ر افراد کی وجہ سے ہوئے۔ قوانین کی خلاف ورزیاں شہر میں بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات کا سبب بن رہی ہیں۔

مزید :

صفحہ آخر -