اسپتالو ں اور سکولوں کی اسکیموں کو مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے : وزیر اعلٰی سندھ
کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ صحت اور تعلیم کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے اسپتالوں اور اسکولوں کی اسکیموں کو مقررہ مدت میں مکمل کرلیں نہیں تو متعلقہ پروجیکٹ ڈائریکٹروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بات پیرکو 73 ترقیاتی اسکیمیں جو کہ مختلف اسباب کے باعث تاخیر کا شکار ہوگئی ہیں کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو، صوبائی وزیرتعلیم سید سردار شاہ ، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم ، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹر ی ساجد جمال ابڑو، اے سی ایس ہیلتھ ڈاکٹر عثمان چاچڑ ، سیکریٹری تعلیم قاضی شاہد پرویز،سیکریٹری ورکس اینڈ سروسز و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں ضلعی ہیڈ کوارٹر(ڈی ایچ کیو)اسپتال دادو ،15 کمپری ہینسیو اسکول، 16 انگلش میڈیم اسکول اور 41 ایمرجنسی کم ٹراما سینٹر پر ہونے والے کاموں کی پیشرفت کا جائزہ لیاگیا۔چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ 7 ٹی ایچ کیو / ڈی ایچ کیو اسپتال کو 19-2018 کی اے ڈی پی میں لیا گیا اور ان کے لیے 18.2 بلین روپے مختص کیے گئے، جس میں سے 9.6 بلین روپے اب تک استعمال کیے جاچکے ہیں اور رواں مالی سال کے دوران1.6 بلین روپے رکھے گئے ہیں جبکہ700 ملین روپے محکمہ خزانہ نے جاری کردیئے ہیں یہ ٹی ایچ کیو /ڈی ایچ ایز حسب ذیل ہیں :1.6 بلین روپے سے ڈی ایچ کیو اسپتال مٹھی کی توسیع،3 اضلا ع میں ٹی ایچ کیو اسپتالوں کی ڈی ایچ کیو سطح پر اپ گریڈیشن،ٹی ایم خان، بدین اور ٹنڈوالہ یار کے 3 ڈی ایچ کیوز کی 1.7 بلین روپے لاگت سے توسیع،خیرپور ، بدین اور شکارپور کے لیے3440.5ملین روپے،ٹھٹھہ،دادو، نوشہروفیروز،میرپورخاص، سانگھڑ اور میر پور ماتھیلو ایٹ گھوٹکی کے 6 ڈی ایچ کیوز کی توسیع کے لیے 4.8 بلین روپے۔مٹھیاری، قمبر ایٹ شہدداد کوٹ اور عمر کوٹ کے 3 ٹی ایچ کیو کی ڈی ایچ کیو کی سطح پر اپ گریڈیشن کے لیے 2.4 بلین روپے۔763.2ملین روپے سیکشمور میں ٹی ایچ کیو کی ڈی ایچ کیوکی سطح پر اپ گریڈیشن، مختلف اضلاع میں 3.34 بلین روپے کی لاگت سے41ایمرجنسی کم ٹراما سینٹر کی اپ گریڈیشن اور از سر نو تعمیر۔سیکریٹری صحت نے وزیراعلی سندھ کو بتایاکہ 8 ڈی ایچ کیو ٹی ایم خان، ٹنڈوا لہ یار ، کوٹری ، شکارپور، سانگھڑ، میرپور ماتھیلو اور نو شہروفیروز 30 دسمبر 2018 تک فعال ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ 5 ڈی ایچ کیوز میرپورخاص، دادو، مٹھیاری ، عمرکوٹ اور قمبر 30 جون 2019 تک فعال ہوجائیں گے۔ وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ 41 ٹراما سینٹرز میں سے سجاول،میرپوربھٹورو،گولارچی، ماتھلی، ڈگری اور غلام محمد، ٹنڈو جام، سکرنڈ، بھٹ شاہ، ھالہ، کنڈیارو، مورو،مہراب پور، رتو ڈیرو، شہداد کوٹ، گڑھی خیرو، لکی غلام شاہ، گھوٹکی، ڈہرکی، اوباڑو،پنو عاقل ، وارہ،قاضی احمد ، ٹنڈو بھاگو، کشمور،جوہی،کے این شاہ،ٹنڈوآدم،سنجیرو اور روہڑی اور دیگر 11 ٹراما سینٹرز ستمبر 2019 تک فعال ہوجائیں گے۔وزیراعلی سندھ نے چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم کو ہدایت کی کہ وہ سیکریٹری ورکس کے ساتھ ہر ایک یونٹ کا دورہ کریں اور کام کا جائزہ لے کر انہیں کام کی رفتار اور کام کے معیار کے حوالے سے 15 دن کے اندر رپورٹ پیش کریں ۔سیکریٹری تعلیم قاضی شاہد پرویز نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ 16 انگلش میڈیم اسکول مختلف 16 اضلاع میں 4.7 بلین روپے کی لاگت سے تعمیر کیے جارہے ہیں ، ان 16 اسکولوں میں سے 15 تیار ہیں جبکہ حیدرآباد کا اسکول کا کام ابھی مکمل نہیں ہوا ہے۔پیکیج اے میں 3 اسکول نواب شاہ ، سکھر اور لاڑکانہ میں تعمیر کیے گئیانہوں نے بتایا کہ لاڑکانہ میں معیار کے حوالے سے کچھ ایشو ز سامنے آئے جس کے لیے متعلقہ انجینئر کو وارننگ دی گئی جس کے بعد اس حوالے سے اصلاح کردی گئی ۔ پیکیج بی میں 4 اسکول ٹھٹھہ، بدین، کوٹری اور سجاول تعمیر کیے جارہے ہیں اور ان کا کام تسلی بخش طریقے سے ہورہاہے۔یہ بات چیئرمین پی اینڈ ڈی نے بتائی۔پیکیج سی میں 4 اسکول گھوٹکی ، خیرپور،نوشہروفیروز اور سانگھڑ میں تعمیر کیے جارہے ہیں جس میں سے2 کا مانیٹرنگ کمیٹی نے دورہ کیا جبکہ باقی دو سانگھڑ اور نوشہروفیروز کا ابھی تک معائنہ نہیں کیاگیا ہے۔ وزیراعلی سندھ نے ان مذکورہ عمارتوں کی انسپیکشن کے لیے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ انہیں 15 دن کے اندر رپورٹ پیش کی جائے۔ پیکیج ڈی میں 5 اسکول حیدرآباد ، ٹی ایم خان، میر پور خاص ، ٹنڈو الہ یار خان اور ہالہ میں تعمیر کیے جارہیے ہیں اور ان کی بھی انسپیکشن ابھی تک نہیں ہوئی ہے ۔کمپری ہینسیو اسکول سیکریٹری اسکول ایجوکیشن قاضی شاہد پرویز نے کہا کہ 5.7 بلین روپے کی لاگت سے 15 اسکولوں کی تعمیر جاری ہے، یہ اسکول ٹھٹھہ،میر پور بھٹورو،گلارچی، حیدرآباد، مٹھیاری ، کوٹری، عمر کوٹ ، ٹنڈو الہ یار ، میر پور خاص، اوباڑو، شہداد کوٹ، خیرپور ، دادو ، سانگھڑ اور نواب شاہ میں تعمیر کیے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 15 اسکولوں میں سے 6 مکمل ہوچکے ہیں جبکہ باقی ماندہ پر کام جاری ہے۔ ٹھٹھہ، بدین ، سجاول، جام شورو، میرپور اور عمرکوٹ کے اسکولوں کا کام مکمل ہوچکاہے۔ وزیراعلی سندھ نے چیئرمین پی اینڈ ڈی کو ہدایت کی کہ وہ اسکولوں کا دورہ کریں اور وہاں ہونے والے کام کے معیار اور کام کی رفتار کا جائزہ لیں اور انہیں رپورٹ پیش کریں ۔ انہوں نے کہا کہ میں کام کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتا اور جلد ہی میں ذاتی طورپر مختلف اضلاع میں صحت اور تعلیمی سہولیات کا جائزہ لوں گا لہذا اس حوالے سے ہر چیز مکمل ہونی چاہیے۔