جنرل کیانی 18ویں ترمیم میں رکاوٹ بن سکتے تھے :مجیب الرحمان شامی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) معروف دانشور مجیب الرحمان شامی نے کہاہے کہ سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیا نی اٹھارویں ترمیم میں رکاوٹ ڈال سکتے تھے ، گورنر اسٹیٹ بینک نے حکومت کو اعتماد میں لئے بغیر اتنا بڑا فیصلہ کیاہے تو ان کو عہدے سے الگ کردیناچاہئے ۔
دنیا نیوز کے پروگرام ”نقطہ نظر“ میں گفتگو کرتے ہوئے مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ گور نر اسٹیٹ بینک نے اگر حکومت کواعتماد میں لئے بغیر اتنا بڑا فیصلہ کیاہے تو ان کوعہدے سے الگ کردینا چاہئے کیونکہ وہ گورنر اسٹیٹ بینک رہنے کے قابل نہیں ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر دھکا دیکر روپے کوگرایا جاتاہے تو اس کے اثرات معیشت پر بہت منفی پڑتے ہیں اور اگر وزیر خزانہ اسد عمرنے معاشی پالیسی اسٹیٹ بینک کے سپرد کردی ہے تو پھر ان کو اپنے حوالے سے غور کرنا چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ فوج حکومت کے ہر فیصلے کے ساتھ کھڑی نہیں ہوسکتی ، عمران خان کہنا چاہتے کہ تحریک انصا ف کو قوم نے ووٹ دیا ہے اور فوج کو حکومت کے مینی فیسٹو کے راستے میں کھڑا نہیں ہونا چاہئے کیونکہ حکومت دستور کے تابع ہوتی ہے اور فوج کو اس کے ساتھ کھڑا ہوناچاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ جب اٹھار ویں ترمیم کی گئی تو اس وقت کے آرمی چیف جنرل اشفا ق پرویز کیانی نے اس میں کوئی رخنہ نہیں ڈالا ، اگر آرمی چیف کیانی چاہتے تو اٹھارویں ترمیم میں رکاوٹ ڈال سکتے تھے ۔