جام پور(نامہ نگار)ملک میں انصاف کی فراہمی اور قانون کی حکمرانوں میں وکلاء کا نمایاں کردار ہے۔ مظلوم کو فوری انصاف کی فراہمی کے لیے ماڈل کریمنل کورٹس کا قیام عمل میں لایاگیا۔ وکلاء اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرکے غریب لوگوں کو انصاف دلانے کے لیے کوشیش کریں۔ بار بار ہڑتالوں سے لوگوں کو نصاف کی فراہمی میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ یہ بات چیف جسٹس پاکستان پاکستان آصف سعید(بقیہ نمبر31صفحہ12پر)
خان کھوسہ نے جام پور بار ایسویسی کے صدر وممتاز قانون دان ملک اعجاز احمد راں ایڈوکیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ وکیل اور ڈاکٹر معاشرے کے کریم لوگ ہیں۔وکلاء معاشرے میں اپنا بہترین امیج اپنے طرز عمل سے پیدا کر سکتے ہیں۔پنجاب بھر میں لوگوں کو فوری انصاف کی فراہمی کیلے کریمنل کورٹس کا قیام عمل میں لایاگیا جس کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ ججز کی بھرتی میں جنوبی پنجاب سمیت دیگر علاقوں سے جج میرٹ اور سنیارٹی پر بھرتے کیے جاتے ہیں۔ ججز کی خالی اسامیوں کو جلد پر کر دیا جائیگا۔جنوبی پنجاب کے اضلاع کی بار ایسویسی ایشنوں کو درپیش مسائل کا اندازہ ہے تاہم ان کے مسائل حل کریں گے۔۔ تما کورٹس کو ویڈیو لنک سے جوڑ دیا ہے جلد ڈیرہ اور راجن پور کو بھی جوڑ دیا جائے گا۔ بار ایسویسی ایشن کے صدر ملک اعجاز احمد راں ایڈوکیٹ نے بار ایسویسی ایشن کے وکلاء کے مسائل اور لابیریری روم۔ انٹرنیٹ۔ اور ویڈیو لنگ۔ کتب کی فراہمی۔ سمیت دیگر مسائل پیش کیے۔ چیف جسٹس پاکستان نے تمام مسائل کو حل کرنے کا وعدہ کیا۔ علاوہ ازیں چیف جسٹس پاکستان کو صدر ملک اعجاز احمد راں ایڈوکیٹ کی طرف سے دعوت دی گئی جو انہوں نے قبول کرتے ہوئے جلد فرصت میں آنے کا وعدہ کیا۔