نومبرمیں 96287ایمرجنسی متاثرین کو امدادفراہم کی،ریسکیو1122
لاہور(کر ائم رپو رٹر)پنجاب ایمرجنسی سروس(ریسکیو1122)نے گذشتہ ماہ پنجاب بھر میں سات منٹ ریسپانس ٹائم کو برقراررکھتے ہوئے 96265 ریسکیوآپریشن کے دوران96287ایمرجنسی متاثرین کو ریسکیوکیا۔ان حادثا ت میں سے30722روڈ ٹریفک حادثات رو نما ہوئے جن میں 320افراد لقمہ اجل بن گئے۔چیف انفارمیشن آفیسر پنجاب ایمرجنسی سروس (ریسکیو1122)نے کہا کہ روڈ ٹریفک حادثات میں اضافے کا رجحان موت، سنگین چوٹوں اور معذوری کی ایک اہم وجہ بن گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ متعلقہ ماہرین نے آپریشنز سے متعلق ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد کہا ہے کہ شہری علاقوں میں حد رفتار50 کلومیٹر فی گھنٹہ کے ساتھ انتہائی بائیں لین میں موٹرسائیکل چلانے کے ساتھ ساتھ کچھ بنیادی حفاظتی اقدامات اپنانے اور ہیلمٹ پہننے سے 50 فیصد کے قریب روڈ ٹریفک حادثات اور ان میں ہونے والے نقصانات کو کم کیاجاسکتا ہے۔پنجاب ایمرجنسی سروس کی ماہانہ کارکردگی بارے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پراونشل مانیٹرنگ سیل کے اعدادوشمار کے مطابق ریسکیوسروس نے 30722روڈ ٹریفک حادثات، 52746میڈیکل ایمرجنسیز، 1056 آتشزدگی کے واقعات، 2116 جرائم، 41 ڈوبنے کے واقعات، 40 عمارتیں گرنے، 16 سلنڈر پھٹنے /دھماکے اور 9528متفرق ایمرجنسیزپر رسپانڈ کیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ آتشزدگی کے بیشتر واقعات بڑے شہروں میں ہوئے جن میں لاہور میں 233، فیصل آباد میں 98، راولپنڈی میں 62، گوجرانوالہ میں 64، ملتان میں 55، سیالکوٹ میں 25، شیخوپورہ میں 22، اور ڈی جی خان میں 21 آگ لگنے کے واقعات پیش آئے۔ اسی طرح لاہور میں 7296، فیصل آباد میں 2910، ملتان میں 2490، گوجرانوالہ میں 1569، بہاولپور میں 986، راولپنڈی میں 1104 اور ساہیوال میں 894 ٹریفک حادثات ہوئے۔انہوں نے مزید کہاکہ حادثات و سانحات میں واضح کمی لانے کیلئے عوامی سطح پر آگاہی بہت ضروری ہے اور اس سلسلے میں پنجاب ایمرجنسی سروس نے پنجاب کی تمام یونین کونسلوں میں کمیونٹی ایمرجنسی رسپانس ٹیمیں قائم کیں اور مقامی سطح پرایمرجنسی رسپانس میں مہارت کی بنیاد پر بہترین رضاکار ٹیموں کی حوصلہ افزائی کے لئے تیسرے قومی کمیونٹی ایمرجنسی رسپانس ٹیم / رضاکار چیلنج 2019 کا آغاز کیا۔ ایمرجنسی سروسز اکیڈمی میں 3 روزہ چیلنج 4 دسمبر 2019 تک جاری رہے گا اور آج دوسرے روز 14ٹیمیں جن میں سرگودھا، میانوالی، خوشاب، بھکر، پاکپتن، اٹک، جہلم، چکوال، وہاڑی، خانیوال،منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ اور آغاخان ایجنسی فار ہیبیٹیٹ شامل ہیں حصہ لے رہی ہیں۔