ماحولیاتی تبدیلی، دہشتگردی، اسلامو فوبیا سے نمٹنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی بنائی جائے: شاہ محمود
اسلام آباد،دوحہ (آن لائن) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قطر میں دوسرے کے ایل وزارتی سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سمٹ سے آئندہ کوالالمپور ملائیشیاء میں منعقد ہونیوالے سمٹ سے قبل باہمی تعاون اور اشتراک عمل کے شعبہ جات پر مزید غور خوض کرنے کا موقع حاصل ہوا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے تجارت، سیاحت، اسلامی بنکاری، خوراک کے تحفظ، اعلی تعلیم، سائنس وٹیکنالوجی اور خواتین کو بااختیار بنانے کے شعبوں میں تعاون کی تجویز بھی دی ہے۔ موجود ہ دور میں دنیاکو بڑے بڑے مسائل کا سامنا ہے۔ حجم اور نوعیت کے اعتبار سے یہ مسائل اتنے بڑے ہیں کہ کسی ایک ملک کیلئے تنہاء ان سے نمٹنا ممکن نہیں۔ حکمرانی، ترقی، ماحولیاتی تبدیلی، دہشت گردی اور اسلام سے خوف جیسے مسائل متقاضی ہیں کہ ان سے نمٹنے کیلئے اجتماعی اور مشترکہ حکمت عملی بنائی جائے۔وزیر خارجہ نے امیدظاہر کی کہ کے ایل سمٹ درپیش مسائل ومشکلات سے موثر انداز میں نمٹنے اوران سے مقابلے کے راستے کھولنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ اکیسویں صدی میں عالمگیریت تہذیبی اور ثقافتی یلغار کا باعث بنی ہوئی ہے۔ اسلامی دنیا کے لئے ناگزیر ہے کہ وہ اس راستے پر احتیاط سے چلے۔ ہمیں نہ صرف یہ یقینی بنانا ہے کہ ہم پیچھے نہ رہ جائیں بلکہ اپنی منفرد تہذیبی شناخت، ثقافتی وجود اور قومی خودمختاری کو بھی ہمیں محفوظ بنانا ہے۔
شاہ محمود قریشی