شہباز شریف کے اثاثے منجمد، آشیانہ ہاؤسنگ سکیم، رمضان شوگر ملز کیس میں ضمانت برقرار نیب نے منسوخی کی درخواست واپس لے لی، سپریم کورٹ نے اپیل نمٹا دی
لاہور(سٹاف رپورٹر،اپنے نمائندے سے، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)نیب نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے اثاثے منجمد کرنے کے احکامات دے دیے۔گزشتہ ماہ نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات سمیت دیگر کیسز میں شہبازشریف فیملی کے مختلف کمپنیوں میں شیئرز منجمد کردیئے تھے جب کہ بینک اکاونٹس منجمد کرنے کیلئے متعلقہ بینکوں کو بھی لیٹرز لکھ کر ایس ای سی پی اورشہباز شریف فیملی کو نوٹس جاری کیے تھے۔تاہم اب نیب نے شہباز شریف کے تمام اثاثے منجمد کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں نیب نے شہباز شریف کے جو اثاثہ منجمد کرنے کے احکامات دئیے ہیں ان میں 96 ایچ اور 87 ایچ ماڈل ٹاؤن کے گھر بھی شامل ہیں۔ نیب نے حکم دیا ہے کہ شہباز شریف کی ایبٹ آباد میں ڈونگا گلی کی رہائشگاہ اور ہری پور میں 3 جائیدادیں منجمد کی جائیں۔نیب نے لاہور میں ڈیفنس فیز 5 کے 2 گھر بھی منجمد کرنے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں، چنیوٹ میں دو مقامات پر 182 اور 209 کینال اراضی بھی منجمد کر دی گئی، نیب کے مطابق شہباز شریف کی لاہور میں 13 مختلف مقامات پر جائیدادیں منجمد کی گئی ہیں۔ اثاثے منجمد کرنے کے احکامات ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی جانب سے جاری کیے گئے،۔دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ شہبازشریف نے پراپرٹیاں اپنی اہلیہ نصرت شہبازشریف کے نام سے بنارکھی ہیں۔ مکان نمبر 96ایچ دی کوپرآیٹوو ماڈل ٹاون سوسائٹی لمیٹڈ کا رقبہ 6کنال ہے، مکان نمبر 96ایچ دی کوپرآیٹوو ماڈل ٹاون سوسائٹی لمیٹڈ کا رقبہ 4کنال ہے، نشاط لاجز ڈونگا گلی ایبٹ آباد کا رقبہ نو کنال ایک مرلہ ہے، ماڈل ٹاون اور ڈونگا گلی میں واقع پرآپرٹیز نصرت شہبازشریف کے نام پر ہیں، ہری پور میں پیر سہاوا کے قریب کاٹج نمبر 23 کو سیل کرنے کے احکامات جاری کئے گئے، ہری پور میں پیر سہاوا کے قریب ولا نمبر انیس کا رقبہ 6مرلہ ہے، ہری پور میں پیر سہاوا کے قریب خسرہ نمبر 371 کا پلاٹ بھی سیل کرنے کے احکامات جاری،ہری پور میں واقع تینوں جائیدادیں شہبازشریف کی دوسری اہلیہ تہمینہ درانی کے نام ہیں، ڈی ایچ اے فیز فائیو میں کے اے بلاک میں واقع مکان نمبر 8/7 کا رقبہ 10 مرلہ ہے،لاہور: ڈی ایچ اے فیز فائیو میں کے اے بلاک میں واقع مکان نمبر 8/8 کا رقبہ 10 مرلہ ہے، ڈی ایچ اے فیز فائیو میں واقع دونوں پراپرٹیز تہمینہ درانی کے نام ہیں، اثاثہ جات تب تک منجمد رہیں گے جب تک احتساب عدالت میں ریفرنس دائر نہیں کیا جاتا، نوٹیفکیشن کی معیاد پندرہ دن تک ہے، پندرہ دن کے اندر نیب حکام احتساب عدالت سے رجوع کرینگے،
اثاثے منجمد
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)سپریم کورٹ کا آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اور رمضان شوگر مل کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ضمانت برقرار رکھتے ہوئے شہباز شریف کی ضمانت منسوخ کرنے کے لیے دائر نیب کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی۔ نیب نے ضمانت منسوخی کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا۔سپریم کورٹ میں آشیانہ اقبال ہاؤسنگ پراجیکٹ اور رمضان شوگر مل کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ضمانت کے خلاف نیب کی اپیل پر سماعت ہوئی. چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی.چیف جسٹس نے شہباز شریف کا نام لیے بغیر کہا کہ اس کیس کا ملزم عجیب ہے۔ ”ملزم خود آشیانہ اسکیم کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بناتا ہے پھر انسداد بدعنوانی کو مزید تحقیق کیلئے بھیجتا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ اس کیس میں تو سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اچھے انسان لگ رہے ہیں، اس کیس میں کچھ لوگ سالوں سے جیل میں ہیں۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اس کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے نقصان سے روکا، درخواستیں دینے والے کئی ہزار افراد کو نقصان سے بچایا گیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ جو نقصان ہوا ہی نہیں اسکا کیس بنا دیا گیا۔کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اور نیب کے وکیل نعیم بخاری کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا۔نعیم بخاری نے کہا کہ ”میں درخواست واپس لینا چاہتا ہوں، لیکن لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے دی گئی آبزرویشنز کو خذف کیا جائے۔چیف جسٹس نے کہا کہ اس حوالے سے قانون طے ہے کہ ضمانت کے کیس میں دی گئی آبزرویشنز مرکزی ٹرائل کو متاثر نہیں کرتیں۔وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ اگر عدالت یہ کہہ دیتی تو نہ میرے پسینے چھوٹتے نہ ہی میرا سانس پھولتا۔عدالت نے قرار دیا کہ لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے دی گئی آبزرویشنز آشیانہ ہاؤسنگ کیس کے ٹرائل کو متاثر نہیں کریں گی۔ عدالت نے نیب کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی۔سپریم کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں فواد حسن فواد کی ضمانت سے متعلق درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی،فواد حسن فواد کے وکیل نے کہااس کیس میں نئے گراؤنڈز آ چکے ہیں۔عدالت نے حکم دیا کہ اگر نئے گراؤنڈ آ چکے ہیں تو ہائی کورٹ سے رجوع کیا جائے،عدالت نے درخواست واپس لینے کی بنیا دپر نمٹا دی۔ عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ سکیم کے ملزم امتیاز حید اور بلا ل قدائی کی ضمانت منظورکر لی، سپریم کورٹ نے ملزم سجاد علی بھٹہ اور منیر ضیاء کی ضمانتوں کی بھی توثیق کر دی۔
ضمانت برقرار