کامیابی حاصل کرنے کیلئے ثابت قدم رہنا ضروری ہے: گورنر سندھ 

    کامیابی حاصل کرنے کیلئے ثابت قدم رہنا ضروری ہے: گورنر سندھ 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(اسٹاف رپورٹر) گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ ہر ناکامی میں ہم سب کے لئے ایک سبق ہوتا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ناکامی سے سیکھا جائے اور کامیابی حاصل کرنے کے لئے ثابت قدم رہا جائے۔ بڑے خواب دیکھئے کیونکہ بڑے خواب دیکھنے والا ہی دنیا میں بڑا مقام حاصل کرپاتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقراء یونیورسٹی کے 18 ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر چانسلر ارم لاکھانی، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر وسیم قاضی، جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی، اساتذہ، طلبہ اور والدین کی بڑی تعداد شریک تھی۔ گورنرسندھ نے کہا کہ آج آپ لوگ زندگی کے اس مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں جہاں آپ کو محنت اور لگن کی اشد ضرورت ہے آج تک آپ نے جو کچھ سیکھا اب وقت آگیا ہے کہ اپنے والدین اور ملک کو وہ سب لوٹا ئیں جو آپ پر آج تک خرچ کیا گیا ہے۔ طلبہ و طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ آپ کو متما نظر صرف پاکستان کی سلامتی اور استحکام ہونا چاہئے آپ کے ہر قول و فعل میں یہ نظر آنا چاہئے کہ پاکستان آپ سب کے لئے مقدم ہے۔گورنرسندھ نے کہا کہ آپ سب خوش قسمت ہیں جن کو اللہ نے موقع دیا اور آج آپ اس مقام پر ہیں۔ گورنرسندھ عمران اسماعیل حنید لاکھانی کی تعلیم کے لئے کی گئی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ اقراء یونیورسٹی صوبہ سندھ کے ممتاز تعلیمی اداروں میں سے ایک ہے جس کو بین الاقوامی سطح پر بھی پہچاناجاتاہے۔انہوں نے اقراء یونیورسٹی میں ضرورت مند ذہین طلبہ و طالبات کو اسکالر شپ فراہم کرنے کے اقدام کو قابل ستائش اور دیگر جامعات کے لئے قابل تقلید قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے بغیر ملک کو ترقی دینا نا ممکن سی بات ہے ہمیں اقراء یونیورسٹی جیسے جدید تعلیمی ادارے بنانا ہونگے تاکہ اعلیٰ تعلیم وہ نوجوان بھی حاصل کرسکیں جو ابھی تک محروم ہیں اس طرح ہم اعلیٰ تعلیم کے پھیلاؤ سے ملک کی بہتر خدمت کر سکیں گے جو کہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ انہوں نے چائنہ کی نجی ویب سائٹ کے مالک جیک ما کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ وہ ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والا عام شہری تھا مگر انتھک محنت اور لگن سے آج اس کو دنیا کے امیر اور کامیاب ترین افراد کی فہرست میں شامل کیا جاتا ہے۔ اس سے قبل وائس چانسلر وصدر اقرا یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر وسیم قاضی نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل کو خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ اقرا یونیورسٹی نے گزشتہ کئی سالوں سے ملکی جامعات میں سرفہرست مقام برقرار رکھا ہے اور اس سال بین الاقوامی جامعات کی عالمی رینکنگ کیو ایس میں بھی جگہ بنا کر اپنی عالمی حیثیت منوالی ہے۔اقرا یونیورسٹی کی جانب سے رواں سال میڈیکل فیکلٹی کا قیام عمل میں آیا ہے جس کے تحت فارمیسی پروگرام شروع کیا جاچکا ہے۔اقرا یونیورسٹی کا میڈیکل کالج اور 350 بیڈز پر مشتمل اسپتال بھی قائم ہونے جارہا ہے جس کیلئے75 کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔اس کے علاوہ 50 ایکڑ پر محیط جامعہ کا ایک کیمپس ملیر میں بھی قائم کیا جارہا ہے جو جدید اسٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات سے آراستہ ہوگا۔اقرا یونیورسٹی کی گورننگ کونسل نیانٹرپرینیورشپ کلچر کے فروغ کیلئے جامعہ کے طلبہ کیلئے اپنے بزنس اور اسٹارٹ اپز کے قیام کیلئے 5 کروڑروپے کی خطیر رقم مختص کی ہے۔اقرا یونیورسٹی پاکستان کی پہلی جامعہ ہے جس نے پوسٹ ڈاکٹریٹ فیلوشپ پروگرام شروع کیا ہے جس میں دنیا بھر کے اساتذہ اورریسرچرز شرکت کرینگے۔ا ٓخر میں گورنرسندھ نے  امتیازی نمبروں سے کامیاب حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات میں میڈیلز اور اسناد تقسیم کی۔اس موقع پر جامعہ کے 840 طلبہ کو بزنس ایڈمنسٹریشن،کمپیوٹر سائنس، انجینئرنگ،میڈیا سائنسز، فیشن ڈیزائن اور ایجوکیشن میں بیچلرز،ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی اسناد تفویض کی گئیں۔


کراچی(اسٹاف رپورٹر)گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ کراچی میں جاری بیشتر ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح فروری میں وزیر اعظم عمران خان کریں گے اور کے فور منصوبے پر بھی جلد دوبارہ کام شروع ہو جائے گا، پیپلز پارٹی کو اپنے احتساب کے عمل کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے اور اگر وہ یہ کرنے میں کامیاب ہو جائیں تو عوام کے مسائل حل ہو جائیں گے،ہمارے سندھ حکومت سے معاملات خراب نہیں ہیں لیکن کوئی نہ کوئی افواہ اڑا دی جاتی ہے جو کشیدگی کی وجہ بنتی ہے۔ سندھ حکومت اور وفاق میں اعتماد کا فقدان ہے،آصف علی زرداری بھی اگر طبی بنیادوں پر بیرون ملک جانا چاہتے ہیں تو وہ عدالت سے رجوع کریں عدالت فیصلہ کرے گی۔خصوصی انٹرویوکے دوران گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بتایا کہ وزیر اعظم ہمیں بھی منع کرتے ہیں کہ ایئرپورٹ نہ آیا کریں اس لیے ہم بھی ایئرپورٹ نہیں جاتے۔ اس کو وزیر اعلی سندھ کہہ دیتے ہیں کہ ہمیں نہیں بلایا گیا جبکہ ایسا نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف مختلف مقاصد کے ساتھ ہیں جن کا ساتھ چلنا مشکل ہے تاہم حکومت چلانے کے لیے ساتھ مل کر چلنا ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کا ہم اعتماد حاصل کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں لیکن وزیر اعلی سندھ چھوٹی چھوٹی چیزوں پر منفی اثرات لے لیتے ہیں۔ سندھ میں ہونے والی پولیس اصلاحات کو میں درست نہیں سمجھتا اور کسی ایک ادارے یا ایک شخص کو تمام اختیارات دینے سے کرپشن کا راستہ کھلتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے جو مشیر لگانا ہوتا ہے وہ لگا لیتے ہیں میں صرف ان کو تجاویز دیتا ہوں میری طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ گورنر کے بہت سارے اختیارات سلب کر لیے گئے ہیں لیکن اس کے باوجود گورنر کا عہدہ ختم نہیں کیا جا سکتا۔گورنر سندھ نے کہا کہ ملک میں اگر کرپشن کے نظام کو برداشت کرتے رہیں گے تو صدارتی یا پارلیمانی کوئی بھی نظام نہیں چل سکے گا۔ سندھ حکومت جب چاہے اسمبلی اجلاس بلا سکتی ہے میری جانب سے اجلاس بلانے یا نہ بلانے کی کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی شخصیت بڑی جادوئی ہے ان سے جو ملتا ہے وہ انہیں کا ہو جاتا ہے۔ پیپلز پارٹی کو اپنے احتساب کے عمل کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے اور اگر وہ یہ کرنے میں کامیاب ہو جائیں تو عوام کے مسائل حل ہو جائیں گے۔گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کراچی بجٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے لیے خصوصی پیکج کا اعلان کیا گیا اور تمام جاری منصوبوں کو جاری رکھا گیا جس کے فنڈز بھی دیے گئے۔ منگھوپیر انڈسٹریل ایریا کی سڑکیں بین الاقوامی معیار کے مطابق ہم بنا رہے ہیں، ہمیں 8 ارب روپے کراچی کے لیے مل گئے ہیں اور فروری میں گرین لائن کے علاوہ  دیگر منصوبوں کا افتتاح وزیر اعظم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کی سرکلر ٹرین کا معاملہ بہت گھمبیر ہے وہ کبھی سندھ کے پاس چلا جاتا ہے اور کبھی وفاق کے پاس تاہم یہ منصوبہ مکمل ہونا ہے کیونکہ یہ کراچی کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔ ایسا کوئی ایک منصوبہ بھی نہیں ہے جس میں سندھ حکومت کو اعتماد میں نہ لیا گیا ہو۔گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی کو درست کرنے کے لیے پینے کا پانی انتہائی ضروری ہے اور کے فور منصوبہ جلد بن جائے گا کیونکہ اس کے اعتراضات دور کر دیے گئے ہیں۔ ہم کبھی اپنی سمت سے نہیں ہٹے اور پاکستان درست سمت کی طرف جا رہا ہے۔ پاکستان کی معیشت اوپر کی طرف جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ احتساب کے عمل سے خوفزدہ ہو کر لوگوں نے اپنی بلیک منی کو نکالنا شروع کر دیا ہے۔ ہم آج بھی اپنے ٹریک پر ہیں اور گورنر ہاؤس سندھ کو فیملی کے لیے کھولا گیا ہے لوگ وہاں بغیر کسی خوف کے آتے ہیں۔عمران اسماعیل نے کہا کہ نواز شریف کا ملک سے باہر جانا کسی صورت درست نہیں ہے۔ اس سے احتساب کا عمل متاثر ہو گا۔ نواز شریف کو ملک واپس آکر اپنا حساب دینا ہو گا۔ آصف علی زرداری بھی اگر طبی بنیادوں پر بیرون ملک جانا چاہتے ہیں تو وہ عدالت سے رجوع کریں عدالت فیصلہ کرے گی۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے پنجاب میں تین دور حکومت رہے اور ابتدائی دو ادوار میں انہیں کوئی نہیں جانتا تھا۔ عثمان بزدار کے ساتھ بھی یہی معاملہ ہے تاہم لوگ آہستہ آہستہ انہیں پہچان جائیں گے، وہ مختلف اقدامات بھی اٹھا رہے ہیں۔

مزید :

صفحہ اول -