ہائیر سیکنڈری سکولوں میں آسامیاں پُر کی جائیں، سردار حسین بابک
پشاور (سٹی رپورٹر) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری و پارلیمانی لیڈر سردارحسین بابک نے کہا ہے کہ حکومت محکمہ تعلیم میں سبجیکٹ سپیشلسٹ کی آسامیاں پُر کریں، صوبے کے ہائیر سیکنڈری سکولز میں آسامیاں خالی پڑی ہیں جس سے طلبہ وطالبات کا قیمتی وقت ضائع ہورہا ہے۔ بیشتراضلاع کے ضلعی دفاتر میں بھی تعلیمی افسران کی آسامیاں کئی مہینوں سے خالی پڑی ہیں جس سے تعلیمی مشکلات میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منیجمنٹ کیڈرز کو نظرانداز کرنا ناانصافی ہے، صوبے کے تعلیمی شعبے میں ٹیچنگ اور منیجمنٹ کیڈر کی علیحدگی اے این پی دور حکومت کا کارنامہ ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈسٹرکٹ کیڈراساتذہ کا پراونشل کیڈر میں پروموشن کیلئے کوٹے میں اضافہ کیا جائے تاکہ صوبے کے ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولوں میں خالی آسامیاں پُر ہوسکیں۔اس سے شرح تعلیم میں اضافہ ہوگا اور معیاری تعلیم یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں اساتذہ کی بھرتی خالص تعلیمی قابلیت کی بنیاد پر ہونی چاہئیے، نصاب میں تبدیلی اور اصلاحات وقت کا تقاضا ہے، حکومت اس طرف توجہ دیں۔جدید دور کے مطابق اساتذہ کی تربیت انتہائی ضروری ہے، تعلیمی اداروں میں بنیادی سہولیات اور ضروریات کی فراہمی کیلئے والدین اساتذہ کونسل کے مالی اختیارات میں اضافہ ناگزیر ہے۔ سردارحسین بابک نے کہا کہ حکومت کو سکول فنڈز میں اضافہ کرنا چاہئیے تاکہ صوبے کے طول و عرض میں سکولز کو درپیش مسائل بنیادی سطح پر حل ہوسکیں۔ نصاب کے ساتھ ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں کا فروغ انتہائی اہم ہے اور اس مقصد کیلئے کھیل کھود کے میدان تعمیر کرنا دیرینہ ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں سوشل ورک کو عام کرنا ذہنی نشوونما کیلئے انتہائی مفید ہے۔صوبے میں ہائیر سیکنڈری سکولز کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے ڈراپ آؤٹ ریٹ میں اضافہ ہورہا ہے۔ حکومت ہائیر سیکنڈری سکولوں کی تعمیر پر توجہ دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو صوبے کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں زنانہ سکولوں اور کالجوں کی تعمیر کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کرنا چاہئیے۔ حکومت کو صوبے میں جاری تعلیمی اداروں کی تعمیر کیلئے ترجیحاً توجہ دینی چاہئی