پی سی جی اے نے کپاس کی پیداوار کے اعدادو شمار جاری کردیے
کراچی (اکنامک رپورٹر)پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے یکم تک ملک میں کپاس کی پیداوار کے اعداد و شمار جاری کردیئے ہیں ۔اعداد و شمار کے مطابق اس عرصے تک ملک میں کپاس کی پیداوار 96لاکھ 12ہزار 711گانٹھوں کی ہوئی ۔
جو اسی عرصے کی گزشتہ سال کی پیداوار ایک کروڑ 44لاکھ 35ہزار 202گانٹھوں کی نسبت 48لاکھ 22ہزار 941گانٹھیں کم ہے ۔صوبہ سندھ میں 4.58فیصد کم ہے جبکہ صوبہ پنجاب میں 44.21فیصد کی غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے ۔اس غیر معمولی کمی کے باعث کپاس کے کاروبار سے منسلک تمام اسٹیک ہولڈرز اضطراب میں ہیں ۔کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کپاس کی پیدوار میں غیر معمولی کمی کے باعث ملک کی معیشت کو غیر معمولی نقصان ہوا ہے ۔علاوہ ازیں ملک کے ٹیکسٹائل ملوں کو ضرورت پوری کرنے کے لیے بیرون ممالک خصوصی طور پر بھارت سے وافر مقدار میں کپاس درآمد کرنی پڑرہی ہے ۔تقریباً30لاکھ گانٹھیں جس پر اربوں روپے کا زرمبادلہ خرچ ہورہا ہے ۔اس غیر معمولی نقصان سے ملک کی معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔نسیم عثمان نے حکومت سے اپیل کی کہ 16ارب امریکن ڈالر اور کروڑوں لوگوں کو روزگار فراہم کرنے والی کپاس کی فصل کو بچانے کے لیے جنگی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ کپاس کی فصل پاکستان کی زراعت اور معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت مانند ہے ۔