منظور شدہ انتقالات کی دوبارہ تصدیق ،چونگی امر سدھو پٹوار خانے میں سائل سراپا احتجاج
لاہور(اپنے نمائندے سے)پٹوار سرکل امرسدھو کے ریونیو سٹاف کے خلاف مقامی افراد کا شدید احتجاج ،شہریوں کو خوار کرنے اور رشوت وصولی جیسے الزامات کے عائد کئے،مظاہرین محمد عقیل ،توقیر احمد،وسیم علی اور امجد نامی شخص نے کہا کہ ضلع لاہور کا واحد پٹوار سرکل امرسدھو ہے جہاں پر تبدیل حقوق ملکیت کے تحت منظور شدہ انتقالات پر فرد اور انتقال پر پابندی عائد کی گئی ہے باقی تمام پٹوار سرکلوں میں اے ڈی سی آر کی جاری کر دہ چٹھی کے مطابق عمل درآمد کیا جارہا ہے۔شہری محمد اختر،خرم شہزاد،علی خرم نے کہا کہ ایک طرف اے ڈی سی آر کا تحریری آرڈر ہے تو دوسری جانب ریونیو سٹاف فرضی اور زبانی خود ساختہ احکامات کی روشنی میں شہریوں کو بلیک میل کر رہا ہے کوئی نوٹس لینے والا نہیں ہم حیران ہیں کہ ریونیو سٹاف اتنی دیدہ دلیری سے رشوت بٹور رہا ہے شہریوں کو خوار کر رہا ہے اور پٹوار خانے میں پرائیویٹ سٹاف سرکاری ریکارڈ پر قابض ہو کر شہریوں سے سر عام پیسے مانگ رہا ہے۔ سرور علوی پٹواری کی امر سدھو تعیناتی کے دوران کا ریکارڈ چیک کر لیا جائے تو بھی تمام حقیقت عیاں ہو جائے گی،ہم ڈی سی او لاہور سے اپیل کرتے ہیں کہ امر سدھو میں تعینات سرکاری عملے کو فوری طور پر تبدیل کریں اور اے ڈی سی آر کی جاری کردہ چٹھی کے مطابق ریونیو ریکارڈ میں عمل درآمد کروایا جائے،شہریوں نے ڈی سی او لاہور سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے،ریونیو ماہرین کا کہنا ہے امرسدھو میں تعینات ریونیو سٹاف خلاف ضابطہ احکامات جاری کر رہا ہے منظور شدہ انتقالات کی دوبارہ تصدیق کا طریقہ سوائے بلیک میلنگ کے اور کچھ نہیں کیونکہ ماضی میں جن سرکاری افسران و ریونیو سٹاف نے انتقالات کے اندراج کئے تھے کیا وہ اندھے تھے ۔اگر آج 2016میں جو عملہ امرسدھو کے انتقالات کی تصدیق کر رہا ہے تو بعد ازاں 2020میں آنے والا سٹاف بھی یہی کہے گا کہ 2016میں تعینات سٹاف کے تمام انتقالات کی دوبارہ سے تصدیق کرواؤں گا،یہ ایسے احکامات اور اقدامات ہیں جو کہ خلاف ضابطہ ہیں جن کی کوئی قانونی حیثیت نہیں بورڈ آف ریونیو کے سینئر افسران اور ڈی سی او لاہور ،اے ڈی سی آر عرفان نواز میمن کو اس پر فوری نوٹس لینا چاہئے ۔