’’مولانا مودودی داعی وحدتِ اُمت‘‘ کے نام سے کتاب منظر عام پرآ گئی
لاہور(پ ر) مولانا مودودیؒ داعی اتحاد اُمت کے موضوع پر سید نثار علی ترمذی الحسینی کی تحقیق و تالیف کے نتیجے میں ایک ایسی کتاب شائع ہو کر منظر عام پر آ گئی ہے جس کے بارے میں سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ سید مودودیؒ کے لٹریچر سے فکری غذا حاصل کرنے والے کم نہیں ہیں اور سید نثار علی ترمذی ان میں ایک ہیں جو وحدت امت جیسی جدوجہد کے ساتھ وابستہ ہیں۔
انہوں نے اس کتاب میں سید مودودی ؒ کی فکر سے خوشہ چینی کے دوران جماعت اسلامی کو بھی عملی طور پر برتا اور اس فکر و عمل کے نتیجے میں جو لوازمہ جمع ہوا اسے ’’سید مودودیؒ داعی وحدتِ اُمت‘‘ کے نام سے خوبصورت انداز میں ترتیب دے کر پیش کر دیا۔ اس لوازمے کو ترتیب دینے پر سید نثار علی ترمذی مبارکباد کے مستحق ہیں، سید نثار علی اس سے قبل 2011ء میں شہید علامہ عارف الحسینی کے افکار کے مطالعہ کے نتیجے میں ایک کتاب ’’نقیب وحدت، علامہ عارف الحسینی‘‘ کے نام سے پیش کر چکے ہیں۔ انہوں نے ’’مولانا مودودیؒ داعی وحدت امت‘‘ کے لئے مولانا کے بارے میں جن کتابوں سے استفادہ کیا اور فکر کی روشنی حاصل کی ان میں ’’آفتاب تازہ سید ابو الاعلی مودودی‘‘ جمع و ترتیب خلیل حامد، استفسارات ناشر ادارہ ترجمان القرآن لاہور’’اسلامی زندگی کے بنیادی تصورات ناشر اسلامک پبلی کیشنز لاہور اسلوب سیاست ناشر العارف اکیڈمی لاہور اظہار حقیقت بجواب خلافت و ملوکیت از مفتی محمد اسحق ناشرالرحمٰن پبلشنگ ٹرسٹ کراچی المودودی از نعیم صدیقی ناشر ادارہ المعارف اسلامی لاہور، غرضیکہ ان کتابوں کی کل تعداد چالیس ہے جن کا بغور مطالعہ کے بعد اس کتاب کے لئے مواد حاصل کیا۔ سید نثار علی ترمذی الحسینی نے لکھا ہے کہ اگر مولانا مودودی کی ہم عصر و دیگر شخصیات کے تاثرات جمع کرنے لگیں تو شاید کئی جلدوں پر مشتمل کتاب اس عنوان سے مرتب ہو جائے۔ ہم اس بات کا اظہار کرنا ضروری سمجھتے ہیں وہ یہ ہے کہ مولانا مودودی نے جو مؤقف اپنی جدوجہد کے آغاز میں اپنایا تھا وہ ساری زندگی اس پر قائم رہے اور وہ تھا ’’اتحاد اُمت‘‘ مولانا مودودیؒ کی رحلت پر قائد انقلاب اسلامی امام خمینی نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا تھا کہ ’’امت اسلامیہ ایک قابل فخر عالم دین اور مفکر سے محروم ہو گئی ہے۔ اسلامی بیداری کے تمام حامیوں کا فرض ہے کہ وہ ان مقاصد و اہداف کو کرنے کے لئے کام کرتے رہیں۔ ’’سید نثار علی ترمذی نے اپنے ابتدائیے میں تحریر کیا ہے کہ کتاب اس نیک جذبہ سے لکھی گئی ہے کہ آج جو دنیا بھر میں فرقہ واریت کی آگ بھڑکی ہوئی ہے اس کو ٹھنڈا کرنے میں کوئی خدمت انجام دی جا سکے۔ ادارہ ’’البصیرہ‘‘ اسلام آباد کی شائع کردہ اس کتاب کا سرورق مولانا مودودی کی تصویر سے مزین ہے۔ اس میں مولانا مودودیؒ کا شجرہ نصب اور دیگر حوالہ جات کے لئے بڑی عرق ریزی سے کام بہا گیا ہے۔ ’’داعی وحدت اُمت‘‘ کے پروانوں کے لئے یہ کتاب کسی نادر تحفہ سے کم نہیں ہے۔