ویسٹ انڈیزویمن کرکٹ ٹیم کا شکریہ
پاکستان میں ویسٹ انڈیز کی ویمن کرکٹ ٹیم پندرہ سال بعد آئی جس سے مستقبل میں ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کے لئے خوشگوار ہواکا جھونکا ثابت ہوگا اور اب دیگر انٹرنیشنل کرکٹ ٹیمیں بھی اس کودیکھتے ہوئے پاکستان آکر کھیلنے کا حوصلہ پیدا کرے گی ویسٹ انڈین ویمن کرکٹ ٹیم کا شمار دنیائے کرکٹ کی بہترین ٹیموں میں کیا جاتا ہے اور یہ ایک بڑی ٹیم شمار کی جاتی ہے پاکستان آکر کھیلنے سے پاکستان کا پوری دنیا میں اس وقت جو امیج ہے اس کو بہتر ہونے میں مدد ملے گی پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھی اس بات کا کریڈٹ جاتا ہے کہ اس نے انتھک کوششوں سے ایک بڑی ٹیم کو پاکستان آکر کھیلنے پر قائل کیا جس کے یقینی طور پر مستقبل میں اچھے اثرات مرتب ہوں گے پی سی بی اس وقت دیگر ممالک سے بھی رابطے میں ہے کہ وہ اپنی ٹیموں کو پاکستان کھیلنے کے لئے بھیجیں جب سے نئے چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے عہدہ سنبھالا ہے انہوں نے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کے لےء ذاتی طور پر بھرپور دلچسی لی اور آئی سی سی کے سابق صدر ہو نے کی وجہ سے انہوں نے اپنے ذرائع بھی استعمال کئے جو اس وقت بہت کام آرہے ہیں
دوسری طرف وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی مثبت پالسیاں بھی اس حوالے سے بہت اہم کردار ادا کررہی ہیں جس سے امید کی جاتی ہے کہ پاکستان میں ایک طویل عرصہ سے نہ ہونے والی انٹرنیشنل کرکٹ کی سر گرمیاں ایک مرتبہ دوبارہ شروع ہوجائیں گی اور پاکستان کے سٹیڈیمز بھی رونق افروز ہوسکیں گے پاکستان سپر لیگ بھی سر پر ہے اور اس کے کئی میچز پاکستان کے دو شہروں لاہور اور کراچی میں کھیلے جانے ہیں اور ان میچز میں بھی انٹرنیشنل کرکٹرز اپنی اپنی ٹیموں کی نمائندگی کریں گے امید ہے کہ اس سے بھی پوری دنیا میں ایک مثبت تاثر جائے گا اور پاکستانی شائقین جو اپنے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹر ز کو ایکشن میں دیکھنا چاہتے ہیں اپنی اس خواہش کو ضرور پورا ہوتے ہوئے دیکھ سکیں گے جب تک پاکستان میں آسٹریلیا اور انگلینڈ جیسی ٹیمیں کھیلنے کے پاکستان کا رخ نہیں کرتی اس وقت تک باقاعدہ طور پر پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی مکمل نہیں ہوگی ہمیں ایسے وقت میں جب کوئی بھی ٹیم پاکستان میں آکر کھیلنے کے لئے تیار نہ تھی ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کا شکرگزار ہونا چاہئیے جس نے ایسے مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا اور جس طرح سے پاکستانی شائقین نے بھی جواب میں ان کو جو پیار دیا وہ بھی ان کو ہمیشہ یاد رہے گا امید ہے کہ اس سیریز کے بعد اب پاکستان میں دیگر غیر ملکی کرکٹ ٹیمیں بھی ایکشن میں نظر آئیں گی۔