حیدرآباد میں صحت و صفائی کی صورتحال کو بہتر بنایا جائے، ذوالفقار چوہان
حیدرآباد(بیورو رپورٹ) حیدرآباد کے وکلاء ، ریٹائرڈ جسٹس، صحافیوں اور تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر کی صحت وصفائی سمیت تعمیروترقی کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور شہریوں کو بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ مقامی ہوٹل میں حیدرآباد کے معروف سماجی رہنما اور چیمبرآف کامرس کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سابقہ رُکن ذوالفقار علی چوہان کی جانب سے صحافیوں اور وکلاء کے اعزاز میں دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے ہائیکورٹ کے سابقہ چیف جسٹس نورالحق قریشی نے کہاکہ عدالتوں سے اگر جوڈیشل ایکٹوازم ختم ہوجائے تو پھر عوام کی خدمت کے کام ممکن نہیں رہ سکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ وکلاء ، صحافیوں اور تاجروں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ معاشرے کی بہتری کیلئے اپنا کردار ادا کریں ۔ حیدرآباد پریس کلب کے صدر ناصر شیخ نے کہاکہ ایک موثر سول سوسائٹی بنانے کی ضرورت ہے جو حیدرآباد شہر میں ہونے والی بدانتظامی اور صحت وصفائی کے حوالے سے پہلوتہی کرنے والے افسران کا محاسبہ کرے۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے حیدرآباد میں مختلف طبقات تقسیم ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے حیدرآباد کی موثر آواز دب گئی ہے، اگر وکلاء، تاجر اور صحافی سمیت دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد مل کر اس شہر کے مسائل پر آواز اٹھائیں اور انہیں حل کرانے کیلئے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں تو پھر کوئی وجہ نہیں کہ اس شہر کی کھوئی ہوئی عظمت رفتہ بحال نہ ہوسکے۔ ذوالفقار علی چوہان نے کہاکہ بہت عرصے سے یہ ضرورت محسوس کی جارہی تھی کہ مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد کو ایک جگہ جمع کیا جائے اور اس کا مقصد ایک موثر سول سوسائٹی تشکیل دینا ہے جو حیدرآباد کے مختلف مسائل کیلئے آواز اُٹھائے۔ انہوں نے کہاکہ حیدرآباد گوناگو مسائل کا شکار ہے ۔ تقریب سے ٹنڈوالہیار بار ایسوسی ایشن کے صدر اغیث السلام، جامشورو ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نورالامین ، سپریم کورٹ کے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل اور معروف وکیل فضل قادر میمن، حیدرآباد چیمبر آف کامرس کے صدر محمد سلیم شیخ، یونیک گروپ کے سی ای او علی گھانگھرا، سعید چوہان اور دیگر نے بھی خطاب کرتے ہوئے حیدرآباد میں سول سوسائٹی کے قیام کے اعلان پر خوشی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس سے شہر کے مسائل کم کرنے میں مدد ملے گی ، سوسائٹی میں مختلف طبقات کی موثر نمائندگی ہونی چاہئے۔ تقریب میں شرکت کرنے والے تمام مہمانوں کو سندھ کا روایتی اجرک اور ٹوپی کا تحفہ پیش کیاگیا۔