مجھے یہ کہنے میں عار نہیں کہ میڈیا آزاد نہیں،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ جب میڈیا تباہ ہوتا ہے تو ملک تباہ ہوتا ہے ،مجھے یہ کہنے میں عار نہیں کہ میڈیا آزاد نہیں، ملک میں کیسے میڈیا کو کنٹرول کیا جارہا ہے۔
سپریم کورٹ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت جاری ہے ،جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں دورکنی بنچ سماعت کررہاہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ مجھے یہ کہنے میں عار نہیں کہ میڈیا آزاد نہیں، ملک میں کیسے میڈیا کو کنٹرول کیا جارہا ہے،ملک میں کیسے اصل صحافیوں کو باہر پھینکا جا رہا ہے ،ملک کو منظم طریقے سے تباہ کیا جارہا ہے ۔
جسٹس فائز عیسیٰ نے کہاکہ جب میڈیا تباہ ہوتا ہے تو ملک تباہ ہوتا ہے ،صبح لگا پوداشام کو اکھاڑ کر دیکھاجاتا ہے جڑکتنی مضبوط ہوئی ،جسٹس مقبول باقر نے کہاکہ ججز کو ایسی گفتگو سے احترازکرناچاہئے پر آئیڈیل صورتحال نہیں،کب تک خاموش رہیں گے۔
جسٹس فائزعیسیٰ نے کہاکہ ہر مخالف غدار ،حکومتی حمایت کرنےوالامحب وطن بتایا جارہا ہے ،بلدیاتی حکومت ختم کرکے پنجاب حکومت نے آئین کی خلاف ورزی کی ،ایسے تو مرضی کی حکومت آنے تک آپ حکومتوں کو ختم کرتے رہیں گے ۔
جسٹس فائزعیسیٰ نے کہاکہ ملک جمہوریت کیلئے بنایاتھا ،جمہوریت کھوئی تو آدھا ملک بھی گیا،میڈیا والے پٹ رہے ہیں ،ہمیں نہیں پتہ کس نے کس کو اٹھا لیا نہیں معلوم توحکومت گھر جائے ۔
جسٹس فائزعیسیٰ نے کہاکہ پوش آبادیوںمیں رہنے والوں کے ایشو نہیں ،کچی آبادی والوں کے ایشورہوتے ہیں ،لوگ بددعائیں دے رہے ہیں، کیا پنجاب کاحال مشرقی پاکستانی والا کرنا ہے،پنجاب کے عوام کو حقوق سے محروم کردیا،الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے اخراجات سے ڈراتا ہے ،الیکشن کمیشن کہتا ہے لیکشن پر 18 ارب خرچہ آئے گا،یہ تو36 ارکان کو دیئے جانے والے ترقیاتی فنڈز کے برابر ہیں ،مردم شماری کامسئلہ ہے تودوبارہ کرالیں،اٹارنی جنرل نے کہاکہ نئی مردم شماری پر فیصلہ مشترکہ مفادات کونسل میں ہوگا۔