پاکستانی کمپنی جس نے سعودی عرب میں کاروبار کا آغاز کر دیا

ریاض (ویب ڈیسک) پاکستان کی سب سے بڑی آئی ٹی کمپنی’’سسٹمز‘‘ نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں اپنا علاقائی ہیڈ کوارٹر قائم کیا ہے۔ کمپنی سسٹمز عربیہ کے نام سے سعودی عرب میں مختلف کاروباری اداروں کو سافٹ ویئر سے منسلک حل اور منظم خدمات فراہم کرے گی۔
العربیہ کے مطابق سسٹمز عربیہ نے ایک بیان میں کہا کہ اسے مواصلات، بینکاری اور سرکاری شعبوں میں بڑے کاروباری اداروں اور صارفین کی جانب سے زبردست پذیرائی ملی ہے۔ٹیمینوس کی ایوارڈ یافتہ شراکت دار کمپنی این ڈی سی ٹیک کے حصول کے بعد سسٹمز گروپ منفرد طور پر ڈیجیٹل بینکوں، فن ٹیک کمپنیوں، اور ادائیگی کی خدمات فراہم کرنے والے اداروں کی ڈیجیٹل ضروریات کو پورا کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔
"گذشتہ دو سالوں سے ہم نے کئی اہم اقتصادی اشاریوں، حکومت کے وژن، اور مملکت کی ترقی کی صلاحیت پر گہری نظر رکھی ہے اور ہمیں اس سے بہت امید ملی ہے۔ سعودی عرب میں کام کرنے کے لیے ہم بہت پرجوش ہیں، اور ہم ویژن 2030 کے لیے فعال کردار ادا کرنے کے منتظر ہیں۔" سسٹمز عربیہ کے جنرل منیجر راؤ حامد نے ایک بیان میں کہا۔
سسٹمز گروپ کے سی ای او آصف پیر نے کہا کہ "جیسے جیسے ہم عالمی سطح پر کاروبار کو پھیلا رہے ، ہم اپنے صارفین کو تیزرفتار حل فراہم کرنے کے علاوہ جدت، تخلیقی سوچ، اور مستقل مزاجی کے ساتھ کمپنی کی ترقی کے لیے پرعزم ہیں، دنیا بھر میں طویل مدتی طلب کا ماحول سب سے اہم مانا جاتا ہے، اور ہم موجودہ اور نئی منڈیوں میں عمل انگیز کردار ادا کرنے کے لیے پرجوش ہیں۔"
کمپنی 6 سے 9 فروری تک ریاض فرنٹ ایکسپو سینٹر میں ہونے والی ٹیکنالوجی کانفرنس لیپ 2023 سے اپنے نئے کاروباری سفر کا آغاز کرے گی۔