سرکاری رہائشگاہوں کو خالی نہ کرنے کیخلاف درخواست نمٹا دی
لاہور (نامہ نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے ریٹائرڈ یا تبدیل ہونیوالے افسروں کے سرکاری رہائش گاہوں کو خالی نہ کرنے کیخلاف درخواست پنجاب حکومت کے جواب کی روشنی میں نمٹا دی چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے ہائیکورٹ کے ڈرائیور محمد یاسین کی درخواست پر سماعت کی جس میں سرکاری گھر کی الاٹمنٹ نہ ہونے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا، سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ لاہور میں 17 ایسے افسروں کو نوٹس جاری کئے گئے جو الاٹ کردہ گھروں میں نہیں رہ رہے، اسکے علاوہ ایڈووکیٹ جنرل نے سرکاری گھروں کے متعلق حکم امتناعی حاصل کرنیوالے افسروں کی تفصیلات بھی بتائیں، پنجاب حکومت کے وکیل نے بتایا کہ سرکاری گھروں کی الاٹمنٹ کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں، عدالت نے درخواست کو نمٹا دی اور چیف سیکرٹری پنجاب کو سرکاری گھروں کی الاٹمنٹ کی رپورٹ کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی اس کیساتھ ہی چیف سیکرٹری کو سرکاری گھروں کی الاٹمنٹ کے بارے میں رپورٹ جوڈیشنل رجسٹرار داخل کرانے کی ہدایت کی محمد یاسین نے سرکاری رہائش گاہ نہ ملنے کیخلاف ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
درخواست نمٹا دی