کاشتکاروں کی فلاح و بہبود، پائیدار زرعی ترقی اولین ترجیح: رانا تنویر حسین

  کاشتکاروں کی فلاح و بہبود، پائیدار زرعی ترقی اولین ترجیح: رانا تنویر حسین

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                                         اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ کپاس کی پیداوار میں اضافہ کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے فروغ،کاشتکاروں کی فلاح وبہبود اور پائیدار زرعی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے،آئی سی اے سی  کے تعاون سے کپاس کے شعبہ کی ترقی اور عالمی منڈیوں تک رسائی کو آسان بنانے کے لیے پر عزم ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انٹرنیشنل کاٹن ایڈوائزری کمیٹی (آئی سی اے سی) کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ایرک ٹریخٹن برگ کے ساتھ پیر کو  ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر کپاس اور ٹیکسٹائل کے شعبہ کے اہم نمائندے بھی  شریک تھے۔ملاقات میں وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے پاکستان کی کپاس کی پیداوار، تجارت اور ٹیکسٹائل کے شعبہ کی ترقی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آئی سی اے سی کے ساتھ پائیدار کاٹن پروڈکشن اور عالمی مارکیٹ تک رسائی کو مزید بہتر بنانے کے لیے تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے آئی سی اے سی کے 84ویں سالانہ اجلاس کی میزبانی کی پیشکش کی ہے اور حکومت اس اجلاس کے کامیاب انعقاد کے لیے مکمل تعاون فراہم کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان دنیا میں کپاس پیدا کرنے والا پانچواں بڑا ملک ہے  جبکہ کپاس کا پاکستان کی جی ڈی پی میں 0.7 فیصد اور زرعی ویلیو ایڈیشن میں 2.9 فیصد حصہ ہے،اجلاس میں پاکستانی کپاس کی صنعت کو درپیش چیلنجز بھی زیر بحث آئے جن میں موسمیاتی تبدیلی، کم پیداوار، کیڑوں کا حملہ اور زیر کاشت رقبے میں کمی شامل ہیں۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ بیجوں کی جدید ٹیکنالوجی، جیننگ اور ٹیکسٹائل پراسیسنگ میں جدت سے پاکستان عالمی مارکیٹ میں مزید مسابقتی بن سکتا ہے،حکومت کپاس کے کاشتکاروں کے لیے پالیسی اصلاحات اور ٹیکس ریلیف پر کام کر رہی ہے اور اس سلسلے میں مقامی کپاس پر 18 فیصد جی ایس ٹی کے خاتمے پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ مقامی اور درآمد شدہ کپاس کے درمیان یکساں مواقع فراہم کیے جا سکیں۔فاقی وزیر رانا تنویر حسین نے اعلان کیا کہ قومی کاٹن بحالی کانفرنس 4 فروری 2025ء کو ملتان میں ہوگی جس میں  پیداوار اور تجارت میں بہتری کے لیے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کریں گے۔وفاقی وزیر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کپاس کی پیداوار میں اضافے، کاشتکاروں کی معاونت اور پائیدار زرعی طریقوں کے نفاذ کے لیے پرعزم ہے۔ حکومت پاکستان آئی سی اے سی جیسے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھے گی تاکہ پاکستان کو  عالمی کپاس کی  مارکیٹ میں  مزید مستحکم کیا جا سکے اور اس صنعت کی طویل المدتی ترقی یقینی بنائی جا سکے۔

رانا تنویر حسین

مزید :

صفحہ آخر -