ٹیکسوں کے نا م پر ملک کو معاشی طور پر مفلوج کرنے کی سازش جا ری ہے: ظاہر شاہ 

      ٹیکسوں کے نا م پر ملک کو معاشی طور پر مفلوج کرنے کی سازش جا ری ہے: ظاہر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                            بخشالی(نمائندہ پاکستان)مرکزی تنظیم تاجران خیبرپختونخوا کے جنرل سیکرٹری اور مردان چیمبر آف کامرس کے گروپ لیڈر ظاہر شاہ نے کہا ہے کہ ٹیکسوں کے نام پر ملک کو معاشی طور پر مفلوج ہونے کی سازش جاری ہے اور تاجروں کو روزگار چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے نے تاجروں کی کمر توڑ دی ہے بجلی اور گیس کے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور آئے روز بڑھتے ہوے قیمتوں نے تاجروں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔  انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے آٹے روز بجلی، گیس، اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے تاجروں کی زندگی اجیرن بن گء ہے کیونکہ تاجر برادری پہلے ہی سے مختلف مسائل سے دوچار ہیں، اور موجودہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے تاجروں کے مشکلات مزید بڑھ گئی ہے ظاہرشاہ نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ فوری طور پر تاجروں کو ریلیف فراہم کرے، ٹیکسز میں چھوٹ دے، اور ان کے لیے خصوصی پیکیج کا اعلان کرے۔ تاجر برادری ملک کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، لہٰذا انہیں زیادہ سے زیادہ سہولیات دی جائیں تاکہ وہ ملکی ترقی میں بھرپور کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر بجلی اور گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا فوری خاتمہ کرے  تاکہ تاجروں کے کاروبار کو مزید نقصان نہ پہنچے۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے مہنگائی اور بیروزگاری کے خاتمے کے لئے موثر اقدامات نہ کئے گئے تو تاجر برادری اسلام آباد کی جانب مارچ کرنے پر مجبور ہو نگے جس کی تمام تر ذمہ داری مرکزی حکومت پر عائد ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیلز ٹیکس کو 17 فیصد سے کم کرکے سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے، آٹے، چینی، اور اشیائے خوردونوش پر سیلز ٹیکس کا خاتمہ کیا جائے، اور انکم ٹیکس و دیگر تمام ٹیکسز کی شرح کو کم از کم 50 فیصد تک کم کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ حکومت شرح سود کو مزید کم کرکے 4 فیصد کرے اور تاجروں کو بلا سود کاروباری قرضے فراہم کیے جائیں۔ تاجر برادری کی جانب سے ٹیکسز اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ملک گیر احتجاج اور ہڑتالیں بھی کی گئی ہیں، جن میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بجلی بلوں میں اضافہ واپس لیا جائے اور ٹیکسز کی شرح کم کی جائے۔انہوں نے کہا کہ حکومت تاجروں پر جبری طور پر ٹیکس مسلط کرنے کے بجائے ان کے مسائل کو سمجھے اور ان کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے، تاکہ ملک میں معاشی ترقی استحکام پیدا ہوجائے،اس موقع پر انہوں نے پیکا ایکٹ کو ظالمانہ اقدام اور اظہارِ رائے کی آزادی پر کاری ضرب قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کے ذریعے شہریوں سے آزادی اور اظہارِ خیال کا بنیادی حق چھینا جا رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ میں ترامیم سے اظہارِ رائے کی آزادی متاثر ہوگی اور حکومت کو چاہیے کہ اس قانون سازی کو فوری طور پر ختم کرے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ الیکٹرانک جرائم کی روک تھام (ترمیمی) بل 2025 کی منظوری قابلِ مذمت ہے، کیونکہ یہ بل ایگزیکٹو کنٹرول کے تحت اتھارٹیز قائم کرکے اظہارِ رائے کی آزادی کو مزید محدود کرے گا۔  ظاہر شاہ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس قانون کو واپس لے اور شہریوں کے بنیادی حقوق کا احترام کرے۔