لیاری میں سیوریج کا پورا نظام پمپنگ اسٹیشن کی مدد سے چلتا ہے: سعید غنی

    لیاری میں سیوریج کا پورا نظام پمپنگ اسٹیشن کی مدد سے چلتا ہے: سعید غنی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                            کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ لیاری میں سیوریج کا پورا نظام پمپنگ اسٹیشن کی مدد سے چلتا ہے اور لیاری میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی شہر بھر کے مقابلے بہت زیادہ ہے۔ پمپنگ اسٹیشن کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ کرنے کے لئے فنڈز جاری کردئیے گئے ہیں جبکہ وہاں جنریٹرز اور نء مشینوں کو بھی لگا دیا گیا ہے۔ کراچی بھر میں کیمیکل فیکٹریوں کی جانب سے سیوریج کے نظام میں ان کا سیوریج کا پانی ملا دینے کی شکایات کے ازالے کے لئے فیکٹریوں کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز سندھ اسمبلی میں مختلف ارکان کے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں کیا۔ ایم۔کیو ایم کے رکن ریحان اکرم کی جانب سے ان کے حلقہ پی ایس 122 میں سیوریج کے کئی سال سے 3000 اور 3100 سڑک کے درمیان مسائل کے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ یہ مسئلہ ضرور ہے اور اس کے حل کے لیئے کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن مسلسل کام کر رہا ہے اور اس کے لئے 275 ملین روپے ایک اسکیم بھی بنائی گئی ہے اور فنڈز کی دستیابی پر اس کو نان اے ڈی پی سے پورا کیا جائے گا بصورت دیگر آئندہ مالی سال کی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں اس کو شامل کرکے اس مسئلہ کو حل کروایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ معزز ممبر کی جانب سے مذکورہ سیوریج لائن میں وہاں کی کیمیکل فیکٹریز کے زہر آلود کیمیکل ملا پانی سیوریج میں ملا دئیے جانے کی بات میں بھی صداقت ہے اور یہ مسئلہ پورے شہر میں کیمیکل فیکٹریز کا ہے اور اس کے لئے اس کے خلاف نہ صرف ان کیمیکل فیکٹریز سے بات کی جارہی ہے بلکہ ان کے خلاف کارروائی کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔ تحریک انصاف کے رکن ساجد علی کی جانب سے ان کے حلقہ پی ایس 106 لیاری میں سیوریج کے نظام کے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ لیاری میں سیوریج کا پورا نظام پمپنگ اسٹیشن کی مدد سے چلتا ہے اور لیاری میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی شہر بھر کے مقابلے بہت زیادہ ہے۔ پمپنگ اسٹیشن کو لوڈشیڈنگ سے مشتنعی کرنے کے لئے فنڈز جاری کردئیے گئے ہیں جبکہ وہاں جنریٹرز اور نء مشینوں کو بھی لگا دیا گیا ہے۔