سابق وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے کسانوں کے حوالے سے اہم تجویز دیدی

کراچی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) سابق وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے کسانوں کے حوالے سے اہم تجویز دیدی۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ خزانہ نے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسان کو براہِ راست سبسڈی دی جائے۔ ہمارے یہاں کسان کو مدد دینے کے لیے فرٹیلائزر فیکٹریز کو مدد دی جاتی ہے، پھر ہماری اجناس سستی ہونے کے سبب افغانستان، ترکمانستان چلی جاتی ہیں۔سابق وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ ملک کا سسٹم آف گورننس فیل ہو چکا ہے، ثبوت یہ ہے کہ دنیا کے سب سے زیادہ بچے پاکستان میں سکول سے باہر ہیں، بھارت میں 11 لاکھ بچہ سکول سے باہر ہے، پاکستان میں 2 کروڑ 65 لاکھ بچےسکول سے باہر ہیں۔
"جنگ " کے مطابق مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ فارن انویسٹمنٹ کو بھول جائیں، پہلے یہاں کے مقامی سرمایہ کاروں سے سرمایہ کاری کروائیں، پاکستان میں 20 سال سے ایک ڈالر فارن ایکسچینج نہیں آیا ہے، بیرونی سرمایہ کار پاکستانیوں کو مال فروخت کر نے کے لیے آتا ہے، ایسا بیرونی سرمایہ کار ہو جو یہاں مال بنا کر ایکسپورٹ کرے۔
ویتنام کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک موبائل فون کمپنی کی صرف ویتنام سے ایکسپورٹ 68 ارب ڈالرز ہے، اس کے لیے کسی وزیرِ اعظم یا با اختیار فرد نے دورہ نہیں کیا، حالات سازگار کیے۔