”الزام تراشی“ کی ایک فہرست تیار کیجیے جس میں آپ ہر وہ چیز درج کرتے ہیں جسے ناپسند کرتے ہیں، دیکھیے آپ کس درجے پر ہیں اور کیا نقص ہے

 ”الزام تراشی“ کی ایک فہرست تیار کیجیے جس میں آپ ہر وہ چیز درج کرتے ہیں جسے ...
 ”الزام تراشی“ کی ایک فہرست تیار کیجیے جس میں آپ ہر وہ چیز درج کرتے ہیں جسے ناپسند کرتے ہیں، دیکھیے آپ کس درجے پر ہیں اور کیا نقص ہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر 
ترجمہ:ریاض محمود انجم
 قسط:130
13:”الزام تراشی“ کی ایک فہرست تیار کیجیے جس میں آپ ہر وہ چیز درج کرتے ہیں جسے آپ ناپسند کرتے ہیں۔ یہ تفصیل کچھ اس طرح ہو سکتی ہے۔
میں اپنے اوراپنی زندگی کے متعلق کیا ناپسندکرتا ہوں۔۔۔۔میں کسے اورکس چیز کو موردالزام ٹھہراتا ہوں 
1:میں بہت زیادہ موٹا ہوں۔۔۔۔نظام انہضام، والدہ، میک ڈونالڈز
2:میری نظر بہت کمزور ہے۔۔۔والدین، داداد دادی، خداتعالیٰ، پیدائشی اثرات، گھریلو کام
3:میں ریاضی میں کمزور ہوں۔۔۔ابتدائی جماعتوں کے اساتذہ، بہن، والدہ
4:میرا کوئی دوست نہیں ہے۔۔۔قسمت، والدین، بدصورتی
5:میرا قد بہت لمبا ہے۔۔۔پیدائشی اثرات، خداتعالیٰ، والدہ
6:میں ہمیشہ پریشان رہتا ہوں۔۔۔معیشت، میرے بچے مجھ سے نفرت کرتے ہیں، مختلف بیماریاں 
7:میرے بالوں کا رنگ اچھا نہیں ہے۔۔۔پیدائشی اثرات، سورج کی تمازت
8:میں دنیا کے حالات سے مطمئن نہیں ہوں۔۔۔کمیونزم، دنیا کے سیاسی قائدین
9:میرے ہمسائے نہایت شریر ہیں۔۔۔قسمت، ماحول
10:میرے ٹینس میچ کا نتیجہ۔۔۔ہوا، سورج، نیٹ (جال) بہت اونچا / نیچا ہے، میرے پاؤں میں اینٹھن، میرا سوجا ہوا بازو،وغیرہ
11:میری صحت اچھی نہیں ہے۔۔۔نظام انہضام، خوراک، موسم گرما، موسم سرما، ہوا، بارش
اب آپ کو چاہیے کہ ”الزام تراشی“ کی اس فہرست کا جائزہ لیجیے اور دیکھیے کہ آپ کس درجے پر ہیں، کیا آپ میں واقعی نقص موجود ہے، کیا آپ الزام تراشی کرنے میں حق بجانب ہیں یا آپ یونہی خود کو اپنی ان کمزوریوں اور خامیوں سے جان چھڑانے کے لیے دوسروں پر الزام تراشی کرتے ہیں۔ آپ وہی ہیں جو آپ کے کردار اورشخصیت سے ظاہر ہوتا ہے۔ جب آپ کسی پر الزام تراشی کرتے ہیں یا نہیں کرتے تو آپ اپنا یہ رویہ اس وقت تک جاری رکھتے ہیں جب تک اپنے اس رویے کو درست کرنے کے لیے آپ مثبت اور تعمیری قدم نہیں اٹھا لیتے۔ آپ اپنی اس کوشش کو الزام تراشی پر مبنی رویئے کو بے وقعت اور ناکارہ قرار دینے کی ایک مشق تصور کر سکتے ہیں۔
1:بلندآواز سے یہ اعلان کریں کہ یہ الزام تراشی محض لفاظی ہے اورآپ اس رویئے کی اصلاح کی کوشش کر رہے ہیں۔ اصلاح کی اس کوشش کو اپنا نصب العین قرار دیتے ہوئے آپ صحیح معنوں میں اور عملی طو رپر متعدد اصلاحی اقدامات کر سکتے ہیں۔
2:اپنی دل و دماغ کے ذریعے یہ فیصلہ کر لیجیے کہ آپ کی پریشانیاں کبھی بھی دوسروں کے اقدامات کا نتیجہ نہیں ہوں گی، آپ کی یہ پریشانیاں، کمزوریاں اور خامیاں آپ کے اپنے رویئے اور طرزعمل کا نتیجہ ہوں گی۔ اپنے آپ کو ہمیشہ یہ یاد دلاتے رہیں کہ جب آپ کسی دوسرے کی خواہشات اور مرضی کے اسیر ہوتے ہیں تو یہ عمل آپ کے اپنے غلامانہ ذہنی اندازفکر کا نتیجہ ہوتا ہے کیونکہ اس سے ظاہر ہو جاتا ہے کہ آپ کو اپنی ذات یا دوسروں پر کوئی قابو نہیں ہے بلکہ دوسرے لوگ آپ کی ذات اور شخصیت کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

ادب وثقافت -