ناکام امریکہ ابھی بھی افغان جنگ جیتنے کے خواب دیکھ رہا ہے: حزبِ اسلامی
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) حزب اسلامی افغانستان کے پولیٹیکل انچارج اور امریکہ کے ساتھ مذاکرات کیلئے حزب اسلامی کے وفد کے سربراہ ڈاکٹرغیرت بحر نے کہا ہے کہ امریکہ ابھی تک افغانستان میں جنگ جیتنے کے خواب دیکھ رہا ہے اور مذاکرات میں سنجیدہ ہی نہیں ہے۔ دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حزب اسلامی کی نمائندگی کرتے ہوئے جنرل ایلن، جنرل پیٹریاس، ریان سی کروکر اور صدر کرزئی سے کئی ایک ملاقاتیں کیںلیکن ان کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا جبکہ مذاکرات کی ناکامی کی ذمہ داری صرف اور صرف امریکہ پر عائد ہوتی ہے۔ حزب اسلامی کا اثر و رسوخ پورے افغانستان پر ہے اور حزب اسلامی کسی سے ڈیل نہیں کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بھی کئی افغان صوبوں میں گورنری اور حکومت میں حصے کی پیشکش کی گئی ہے لیکن یہ افغانستان کے مسئلے کا دیرپا حل نہیں۔ پیرس مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ پیرس میں ملاقاتیں ظاہری طور پر سٹریٹیجک فاو¿نڈیشن کے زیرانتظام ہوئیں جن کا مقصد ریسرچ تھا مگر پھر یہ ریسرچ مذاکرات کی شکل اختیار کرگئی۔ انہوں نے کہا کہ پیرس مذاکرات میں ہم نے امن، سیکیورٹی اور افغان آئین کے حوالے سے کھل کرباتیں کیں۔ پیرس مذاکرات میں افغانستان کے مستقبل اور مستقبل کی افغان حکومت کے حوالے سے خیالات کا تبادلہ بھی کیا گیا۔ پیرس مذاکرات میں افغانستان میں فریقین کے مابین مفاہمت پر بات کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ 19 سے 22 دسمبر کے پیرس مذاکرات ثمرآور تھے کیونکہ ان میں فریقین کو اپنے تحفظات اور رائے کے اظہار کا موقع ملا۔