ہانگ کانگ میں سابق سینئر پولیس افسر کو تین ماہ قید کی سزا
ہانگ کانگ (آئی این پی )ہانگ کانگ کے ایک سابق سینئر پولیس افسر کو 2014 ء کے اواخر میں شہر کے جمہوریت کی حمایت میں زبردست احتجاجی مظاہروں کے دوران اپنی لاٹھی سے ایک راہ گیر کو زدوکوب کرنے پر بدھ کو تین ماہ قید کی سزا دی گئی ہے، ’’چھاتا تحریک ‘‘ مظاہرے جس نے سابق برطانوی نو آبادیاتی ملک کیلئے مکمل جمہوریت کے حق میں اہم سڑکوں پر قبضہ کر لیا تا ہم ان کا یہ مطالبہ تسلیم نہیں کیا گیا ، 1997ء میں شہر کے چین کے زیر اقتدار آنے کے بعد سے بیجنگ کی کمیونسٹ پارٹی کیلئے انتہائی براہ راست عوامی چیلنجوں میں شمار ہوتے ہیں،مسلسل 79روز تک جاری رہنے والی سول نافرمانی تحریک کے دوران مظاہرین کو جن کی تعداد بعض اوقات ہزاروں تک پہنچ جاتی تھی کو بار بار پولیس کا سامنا کرنا پڑتا ، پولیس نے انہیں منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج ، اشک آور گیس کا استعمال اور مرچوں کا چھڑکاؤ کیا ،جس پر طاقت کے بے جا استعمال پر کچھ نکتہ چینی بھی کی گئی ، 58سالہ ریٹائرڈ سپر نٹنڈنٹ فرینکلے چو نے عمل طورپر جسمانی نقصان پہنچانے پر پرنسپل مجسٹریٹ بنا چین رائی کی طرف سے اسے چار ماہ کی سزا سنائی جانے پر بظاہر کسی جذبے کا اظہار نہیں کیا ، دوبارہ جرم کا ارتکاب نہ کرنے کے امکان اور اس کی ریٹائرمنٹ کے پیش نظر سزا میں تخفیف کر کے تین ماہ کردی گئی۔چین رائی نے کہا کہ یہ سزا دینا اس لئے ضروری تھا تا کہ پولیس پر عوامی اعتماد بحال رکھا جائے ۔
اور پولیس کیلئے معیاروں کو برقرار رکھنا فرائض میں شمارکیا جائے ، چو کی 2014ء میں مونگ کوک کے علاقے میں ایک مظاہرے کے دوران لاٹھی سے گردن پر ضرب لگاتے ہوئے فلم بنائی گئی تھی تا ہم چو نے سماعت کے دورا ن بتایا کہ اس کی طرف سے طاقت کا استعما ل مناسب تھا اور یہ کہ وہ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے اپنے افسران بالا احکامات پر عمل کر رہا تھا ،چو کے وکیل پیٹرپانو نے کہا کہ ان کا موکل سزا کیخلاف اپیل کرے گا ۔