پاکستانی طالبان کمانڈر مولوی فقیر محمد افغانستان کی بگرام جیل میں قید

پاکستانی طالبان کمانڈر مولوی فقیر محمد افغانستان کی بگرام جیل میں قید

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کابل (صباح نیوز)کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے سابق نائب امیر مولوی فقیر محمد کا کہنا ہے کہ وہ کئی برسوں سے افغانستان کی بگرام جیل میں ہیں جہاں دیگر پاکستانی اور افغان طالبان بھی قید ہیں۔اس سے پہلے یہ اطلاعات آتی رہی ہیں کہ شاید پاکستانی طالبان کمانڈر کو کابل کے سب سے محفوظ سمجھے جانے والے علاقے وزیر اکبر خان میں ایک عالیشان کوٹھی میں رکھا گیا ہے جہاں انہیں افغان حکومت کی طرف سے مکمل پروٹوکول حاصل ہے۔ تاہم بگرام میں ان کی موجودگی سے یہ تاثر اب رد ہو گیا ہے۔مولوی فقیر محمد کو پانچ سال قبل افغانستان کے شمال مشرقی صوبے کنڑ سے افغان سکیورٹی اہلکاروں نے گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ کہاں رہے اس بارے میں معلوم نہیں تھا۔تاہم ماضی میں امریکیوں کے کنٹرول میں رہنے والی بگرام جیل سے ٹیلی فون پر برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) سے بات کرتے ہوئے مولوی فقیر محمد نے بتایا کہ وہاں قید میں ان کے ساتھ انتہائی غیرانسانی سلوک کیا جاتا ہے اور بیشتر قیدی علاج معالجے کی سہولیات نہ ہونے کے باعث طرح طرح کی بیماریوں میں مبتلا ہو چکے ہیں۔پاکستان کی قبائلی ایجنسی باجوڑ سے تعلق رکھنے والے مولوی فقیر محمد نے مزید بتایا کہ دو سو پاکستانی اور افغان طالبان قیدیوں کو ایک ہی بیرک میں رکھا گیا ہے جہاں کوئی ڈاکٹر آتا ہے اور نہ جیل حکام قیدیوں کو دوائی وغیرہ دیتے ہیں۔اس تعداد کی افغان اور نہ ہی پاکستانی حکام سے تصدیق ہو سکی ہے۔یہ امر بھی اہم ہے کہ ماضی میں افغان حکومت نے مولوی فقیر محمد کی رہائی کے بدلے پاکستان کے سامنے کچھ شرائط رکھی تھیں جن میں ملا برادر سمیت اہم طالبان کمانڈروں کی رہائی اور انہیں افغان حکومت کے حوالے کرنا شامل تھا۔ لیکن پھر یہ تبادلہ اختلافات کی وجہ سے نہیں ہو سکا تھا۔تاہم افغان سفارتی ذرائع نے رابطہ کرنے پر بی بی سی کو اس بات کی تصدیق کی کہ مولوی فقیر محمد کی افغانستان میں گرفتاری کے بعد پاکستان کو اس بارے میں آگاہ کیا گیا تھا۔
مولوی فقیر