امریکہ نے قانونی طور پر پاکستان کو ایٹمی دھماکوں سے روکنے کی کوشش کی لیکن صدر بل کلنٹن نے نوازشریف کو ذاتی حمایت دی ، جاوید چوہدری کا اپنے کالم میں انکشاف

امریکہ نے قانونی طور پر پاکستان کو ایٹمی دھماکوں سے روکنے کی کوشش کی لیکن صدر ...
امریکہ نے قانونی طور پر پاکستان کو ایٹمی دھماکوں سے روکنے کی کوشش کی لیکن صدر بل کلنٹن نے نوازشریف کو ذاتی حمایت دی ، جاوید چوہدری کا اپنے کالم میں انکشاف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن ) میاں نواز شریف1997ءمیں دوسری بار وزیراعظم منتخب ہوئے اور انہوں نے 28 مئی 1998 کو ایٹمی دھماکے کرکے پاکستان کو ایٹمی قوت بنا کر سیاست میں بڑا نام کمایا لیکن ان کی حکومت اپنی مدت پوری نہ کر سکی اور مشرف نے 1999 میں اقتدار پر قبضہ کر لیا ۔
معروف صحافی و کالم نگار جاوید چوہدری نے اپنے کالم میں لکھاہے کہ میاں نواز شریف نے 28مئی 1998ءکو ایٹمی دھماکے کیے‘ پاکستان کو دھماکوں کے دوران بل کلنٹن اور شاہ عبداللہ دونوں کی حمایت حاصل تھی‘ بل کلنٹن نے پاکستان کو قانونی طور پر دھماکوں سے روکنے کی کوشش کی لیکن انھیں ذاتی طور پر کہا ”میں آپ کی مجبوری سمجھتا ہوں“ یہ ذاتی تھپکی پاکستان کو ایٹمی طاقت بنا گئی‘ شہزادہ عبداللہ نے ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان کا کھل کر ساتھ دیا‘ یہ پاکستان کو تین سال تک مفت پٹرول بھی دیتے رہے اور مالی امداد بھی‘ جنرل مشرف نے1999ء میں حکومت پر قبضہ کر لیا‘ بل کلنٹن اور شہزادہ عبداللہ دونوں نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہو گئے۔
میاں نواز شریف نے جنرل پرویز مشرف کے ساتھ معاہدہ کیا اور یہ 10دسمبر 2000ءکو خاندان سمیت جدہ شفٹ ہو گئے‘ شہزادہ عبداللہ نے سعودی عرب میں آﺅٹ آف دی وے شریف فیملی کی مدد کی‘ قیام کے لیے سرور پیلس دیا‘ اسٹیل مل کے لیے مفت زمین دی اور لندن میں کاروبار کے لیے سرمایہ فراہم کیا‘ شریف فیملی نے شہزادہ عبداللہ کی مدد سے سعودی عرب کی سب سے بڑی اسٹیل مل لگائی اور یہ چند ماہ میں ارب پتی ہو گئے‘ میاں نواز شریف جدہ میں بیٹھ کر لندن میں پراپرٹی کا کاروبار بھی کرنے لگے‘ یہ انٹرنیٹ اور ٹیلی فون پر سودا کرتے‘ رقم سعودی عرب سے بھجواتے‘ پراپرٹی خریدتے‘ مرمت کراتے اور دوبارہ فروخت کر دیتے‘حسن نواز جدہ سے لندن شفٹ ہوئے تو پراپرٹی کا کاروبار انھوں نے سنبھال لیا‘ شاہ فہد یکم اگست 2005ءکو انتقال کر گئے جس کے بعد شہزادہ عبداللہ باقاعدہ بادشاہ بن گئے۔