”پرویز مشرف یہ کام کرنے کیلئے تیار نہیں تھے لیکن سعودی شاہ عبداللہ نے انہیں سعودی عرب بلا کر حکم دیا کہ ۔۔۔“ معروف صحافی کا انکشاف جان کر پاکستانیوں کو سمجھ آجائے گی کہ پرویز مشرف کو شاہ عبداللہ سے اربوں روپے کیوں ملے

”پرویز مشرف یہ کام کرنے کیلئے تیار نہیں تھے لیکن سعودی شاہ عبداللہ نے انہیں ...
”پرویز مشرف یہ کام کرنے کیلئے تیار نہیں تھے لیکن سعودی شاہ عبداللہ نے انہیں سعودی عرب بلا کر حکم دیا کہ ۔۔۔“ معروف صحافی کا انکشاف جان کر پاکستانیوں کو سمجھ آجائے گی کہ پرویز مشرف کو شاہ عبداللہ سے اربوں روپے کیوں ملے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )سعودی بادشاہ شاہ عبداللہ نے این آر او کے بعد2007ءمیں میاں نواز شریف کو پاکستان بھی بھجوا دیا‘ مشرف نواز شریف کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں تھے لیکن شاہ عبداللہ نے جنرل مشرف کو سعودی عرب بلا کر حکم دیا ”اگر بے نظیر پاکستان میں ہیں تو نواز شریف بھی ضرور ہوں گے“ یوں میاں نواز شریف پاکستان آ گئے جب کہ حسین نواز جدہ اور حسن نواز لندن میں کاروبار کرتے رہے۔واضح رہے کہ پرویز مشرف نے گزشتہ سال فروری میں دیئے گئے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا تھا کہ سعودی باد شاہ شاہ عبداللہ نے انہیں لندن اور دبئی میں اپارٹمنٹس خریدنے کیلئے پیسے دیئے تھے ۔


سینئر صحافی و کالم نگار جاوید چوہدری نے اپنے کالم میں کہاہے کہ میاں نواز شریف نے جنرل پرویز مشرف کے ساتھ معاہدہ کیا اور یہ 10دسمبر 2000ءکو خاندان سمیت جدہ شفٹ ہو گئے‘ شہزادہ عبداللہ نے سعودی عرب میں آﺅٹ آف دی وے شریف فیملی کی مدد کی‘ قیام کے لیے سرور پیلس دیا‘ اسٹیل مل کے لیے مفت زمین دی اور لندن میں کاروبار کے لیے سرمایہ فراہم کیا‘ شریف فیملی نے شہزادہ عبداللہ کی مدد سے سعودی عرب کی سب سے بڑی اسٹیل مل لگائی اور یہ چند ماہ میں ارب پتی ہو گئے‘ میاں نواز شریف جدہ میں بیٹھ کر لندن میں پراپرٹی کا کاروبار بھی کرنے لگے‘ یہ انٹرنیٹ اور ٹیلی فون پر سودا کرتے‘ رقم سعودی عرب سے بھجواتے‘ پراپرٹی خریدتے‘ مرمت کراتے اور دوبارہ فروخت کر دیتے‘حسن نواز جدہ سے لندن شفٹ ہوئے تو پراپرٹی کا کاروبار انھوں نے سنبھال لیا‘ شاہ فہد یکم اگست 2005ءکو انتقال کر گئے جس کے بعد شہزادہ عبداللہ باقاعدہ بادشاہ بن گئے۔ میاں نواز شریف مزید تگڑے ہو گئے‘ یہ شاہ عبداللہ کی مدد سے 2006ءمیں لندن شفٹ ہو گئے‘ شاہ عبداللہ نے این آر او کے بعد2007ءمیں میاں نواز شریف کو پاکستان بھی بھجوا دیا‘ مشرف نواز شریف کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں تھے لیکن شاہ عبداللہ نے جنرل مشرف کو سعودی عرب بلا کر حکم دیا ”اگر بے نظیر پاکستان میں ہیں تو نواز شریف بھی ضرور ہوں گے“ یوں میاں نواز شریف پاکستان آ گئے جب کہ حسین نواز جدہ اور حسن نواز لندن میں کاروبار کرتے رہے۔
واضح رہے کہ پرویز مشرف نے گزشتہ سال فروری میں دیئے گئے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا تھا کہ سعودی باد شاہ شاہ عبداللہ نے انہیں لندن اور دبئی میں اپارٹمنٹس خریدنے کیلئے پیسے دیئے تھے ۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -