حیدر آباد پولیس، غیر قانونی بھرتی ملازمین کی جبری ریٹائرمنٹ کا فیصلہ حتمی
اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے حیدرآباد پولیس میں 437 غیر قانونی بھرتیوں پر نکالے گئے پولیس ملازمین کی اپیلیں خارج کر دیں۔ جمعہ کو سپریم کورٹ میں حیدرآباد پولیس میں 437 غیر قانونی بھرتیوں پر نکالے گئے پولیس ملازمین کی اپیلوں کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ دور ان سماعت سپریم کورٹ نے پولیس ملازمین کی اپیلوں کو خارج کرتے ہوئے ملازمین کی جبری ریٹائرمنٹ کا فیصلہ حتمی قرار دیا۔سپریم کورٹ نے پولیس کی سلیکشن کمیٹی کے سربراہ ایس ایس پی غلام نبی کیریو کو کم سزا دینے کا بھی نوٹس لے لیا۔ وکیل ملازمین نے کہاکہ چھوٹے ملازمین کو نکال دیا گیا، بھرتی کمیٹی میں شامل تین سب انسپکٹر اور ایک اے ایس آئی کو نوکری سے نکال دیا گیا۔وکیل ملازمین نے کہاکہ ایس ایس پی غلام نبی کیریو اوی ڈی ایس پی میر محمد آ ج بھی پولیس ملازمت میں ہیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ کیا ایس ایس پی غلام نبی کیریو کے خلاف کاروائی نہیں کی گی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہاکہ غلام نبی کیریو کے خلاف نیب میں کارروائی جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ غلام نبی کیریو 20ماہ سے جیل میں بھی ہیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ نیب کاروائی اور محکمانہ کارروائی علیحدہ ہوتی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ کیا پولیس والوں کو معلوم نہیں کس معاملہ میں کیا کارروائی کرنی ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ غلام نبی کیریو کو تاج پہنا کر نوکری میں رکھ لیا گیا ہے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہاکہ ایس ایس پی غلام نبی کیریو کی پانچ سالہ ترقی واپس لی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ عدالت کے سامنے صحیح بات کریں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ غلام نبی کیریو کے پیچھے کوئی سیاسی سپورٹ ہوگی جو اسکو رکھ لیا۔چیف جسٹس نے کہاکہ کیا معلوم نہیں سندھ پولیس میں اس زمانے میں کیا کیا ہوتا تھا،ممکن ہے آ ج بھی سندھ میں ایک آدمی چھ چھ جگہ سے تنخواہیں لیتا ہو۔چیف جسٹس نے کہاکہ سب جعلی ملازمین ہیں۔ عدالت نے کہاکہ غلام نبی کیریو کو دی جانے والی سزادیگر ملازمین اور جرم سے مطابقت نہیں رکھتی۔سپریم کورٹ نے معاملہ پر سندھ حکومت سے رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت عظمیٰ نے کہاکہ ایک ماہ میں تفصیلی کاروائی رپورٹ رجسڑار سپریم کورٹ کو جمع کروائی جائے۔ بعد ازاں غلام نبی کیریو سے متعلق کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی گئی۔سپریم کورٹ میں اپیلیں محمد مزمل،عبدالقادر،راجہ اشتیاق اور غلام رضا نے دائرکیں تھیں۔
حیدر آباد پولیس