قاسم سلیمانی کو کس قتل کس طرح کیا گیا اور کتنے سالوں سے ان کی نگرانی کی جارہی تھی؟ آپریشن کی تہلکہ خیز تفصیلات منظر عام پر
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے دوسرے طاقتورترین شخص اور ایرانی پاسداران انقلاب کے جرنیل قاسم سلیمانی کو امریکہ نے ڈرون حملہ کر کے قتل کر دیا۔ اب اس امریکی واردات کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔
میل آن لائن نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ امریکی فوج نے پاسداران انقلاب کی ڈویژن قدس فورس کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کو بے آواز ایم کیو 9ریپر ڈرون سے اس وقت نشانہ بنایاجب وہ بغداد ایئرپورٹ سے نکل کر دو ٹویوٹا ایس یو وی گاڑیوں کے قافلے کی صورت میں جا رہے تھے۔ ان کے ساتھ ایک عراقی جنگجو تنظیم کا کمانڈرابو مہدی المہندس بھی تھا۔
رپورٹ کے مطابق ایک گاڑی میں میجر جنرل قاسم، ابومہدی اور ان کے سینئر ساتھی موجود تھے جبکہ دوسری گاڑی میں ان کے باڈی گارڈز سوار تھے۔جیسے ہی یہ گاڑیاں ایک کارگو ایریا سے گزر کر ایئرپورٹ سے باہر سڑک پر آئیں، انہیں چار میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا جس میں 62سالہ میجر جنرل قاسم، 66سالہ ابومہدی اور دیگر تمام افراد جاں بحق ہو گئے۔ واقعے کی منظرعام پر آنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ میزائلوں کے حملے سے وہاں خوفناک دھماکے ہوتے ہیں اور دونوں گاڑیاں راکھ کا ڈھیر بن جاتی ہیں۔میجر جنرل قاسم سلیمانی کی شناخت کاروں کے ملبے سے ملنے والی ان کی منفرد انگوٹھی سے کی گئی جو وہ پہنتے تھے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق اس ڈرون حملے میں 4سینئر ایرانی فوجی عہدیداروں اور 4عراقی ملیشیا کے کمانڈرز سمیت 10لوگ مارے گئے۔
مقامی میڈیا کے مطابق تین میزائلوں نے اس کار کو نشانہ بنایا جس میں قاسم سلیمانی اور ابو مہدی بیٹھے تھے جبکہ دوسری کار کو ایک میزائل نے نشانہ بنایا۔ جس بغیر پائلٹ ڈرون طیارے سے یہ میزائل فائر کیے گئے اسے قطر میں واقع امریکی سنٹرل کمانڈ ہیڈکوارٹرز سے اس مشن پر روانہ کیا گیا تھا۔اس ڈرون طیارے کو دو پائلٹ سینکڑوں میل دور بیٹھے آپریٹ کر رہے تھے۔ یہ ڈرون 230میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرنے اور ٹارگٹ کو انتہائی درستگی سے نشانہ بنانے کے بعد ان کی تصاویر بنا کر دنیا بھر میں موجود امریکی کمانڈرز کو ارسال کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس میں 4لیزر گائیڈڈ ہیل فائر میزائل نصب کیے جاتے ہیں جن کے وار ہیڈ 38پاﺅنڈ وزنی ہوتے ہیں جوکہ ایک ٹینک کو تباہ کر سکتے ہیں۔اس کی آواز نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے جس سے ٹارگٹ اس سے بے خبر رہتا ہے۔ اس ڈرون طیارے کی قیمت 6کروڑ 40لاکھ ڈالر (تقریباً 9ارب 91کروڑ روپے)ہے۔
واضح رہے کہ میجر جنرل قاسم سلیمانی پر اس سے قبل بھی کئی قاتلانہ حملے ہو چکے ہیں تاہم ان سے وہ محفوظ رہے۔ میل آن لائن کے مطابق امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کی افواج کی طرف سے میجر جنرل قاسم سلیمانی کی سالہا سال سے مسلسل نگرانی کی جا رہی تھی۔ اس بار انہیں لیزر گائیڈڈ ہیل فائر میزائل سے نشانہ بنایا گیا جو انتہائی حد تک ٹارگٹ کو درست نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔