بحریہ ٹاﺅن اراضی کیس :سپریم کورٹ مقدمات کو 6,6 کے گروپ میں تقسیم کر کے الگ الگ سماعت کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(خبرنگار)عدالت عظمیٰ نے” بحریہ ٹاﺅن انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کی اراضی پر ناجائز قبضوں “سے متعلق درجنوںمقدمات کی سماعت کرتے ہوئے مقدمات کو چھ،چھ کے گروپ میں تقسیم کرکے آئندہ الگ الگ سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل دو رکنی بنچ نے منگل کے روز مقدمات کی سماعت کی تو ریونیو ایمپلائیز ہاوسنگ سوسائٹی کے کیس کے حوالے سے بحریہ ٹاﺅن کے وکیل زاہد بخاری نے بتایا کہ اگلی سماعت پر جواب داخل کروا دیا جائے گا جبکہ فاضل عدالت نے مقدمات کی زیادہ تعداد کی بنا پر انہیں چھ چھ کے گروپ میں تقسیم کرنے کا حکم جاری کیا اس موقع پر بحریہ ٹاﺅن کے بانی ملک ریاض حسین کے وکیل زاہد بخاری نے اپنے موکل کی جانب سے دائر کی گئی ایک متفرق درخواست کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نچلی عدلیہ میں ایک تاثر ہے کہ سپریم کورٹ ملک ریاض سے ناراض ہے اس لئے ان کے خلاف دھڑا دھڑ فیصلے دئے جا رہے ہیں جس پر فاضل عدالت نے کہا کہ درخواست عدالت میں لگنے کے بعد ہی اس پر غور کیا جا سکتا ہے ۔فاضل عدالت نے پہلے گروپ کے چھ مقدمات کی آئندہ سماعت مشروط طور پر 12 جولائی کے لئے ملتوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس تاریخ کو عدالت عظمیٰ کا یہ بنچ کوئٹہ نہ گیا تو اس صورت میں مقدمہ کی سماعت کی جائے گی بصورت دیگر فریقین کے وکلاءکو موبائل فون اور سپریم کورٹ کی ویب سائٹ کے ذریعے آگاہ کر دیا جائے گا ۔