’72 گھنٹے میں مجھے 10 کروڑ روپے ادا کرو ورنہ اپنے ہونے والے بچے کی جان لے لوں گی!‘

’72 گھنٹے میں مجھے 10 کروڑ روپے ادا کرو ورنہ اپنے ہونے والے بچے کی جان لے لوں ...
’72 گھنٹے میں مجھے 10 کروڑ روپے ادا کرو ورنہ اپنے ہونے والے بچے کی جان لے لوں گی!‘

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) ایک 26سالہ حاملہ لڑکی نے اسقاط حمل کے خلاف کام کرنے والی این جی اوز اور سوشل ورکرز کو ایک بڑا چیلنج دے دیا، نامعلوم لڑکی نے ایک صفحے کی ویب سائٹ prolifeantiwoman.comبنائی اور اس پر ایک تحریر پوسٹ کی ہے جس میں اسقاط حمل کے خلاف مہم چلانے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تم اسقاطِ حمل روکنے کے لیے کتنی قیمت چکا سکتے ہو؟میں 7ہفتے کی حاملہ ہوں اور اسقاطِ حمل کروانا چاہتی ہوں۔ اگر تم لوگ چاہتے ہو کہ میں اپنے بچے کو جنم دوں تو مجھے 10لاکھ ڈالر ادا کرو، میں وہ رقم بچے کے نام سے بینک میں جمع کروا دوں گی اور جب بچہ 21سال کا ہو گا تو اپنی رقم نکلوا لے گا، میں اس رقم میں سے کچھ نہیں لوں گی، لیکن اگر مجھے 10لاکھ ڈالر کی رقم نہ ملی تومیری ڈاکٹر کے ساتھ 10جولائی کی ملاقات طے ہے، میں 10جولائی کو اسقاطِ حمل کروا دوں گی۔ لڑکی نے یہ بھی وضاحت کی کہ چندے کی وصولی 7جولائی کی رات سے شروع کی جائے گی اور اگر 10جولائی تک 10لاکھ ڈالر کی رقم پوری نہ ہوئی تو جنہوں نے چندہ دیا ہو گا ان کی رقم انہیں واپس کردوں گی اور اسقاط حمل کروا دوں گی اور اگر رقم پوری ہو گئی تو پھر میں بچے کو جنم دوں گی۔ اب دیکھئے 10 لاکھ ڈالر جمع ہوتے ہیں، یا بچے کی پیدائش سے پہلے ہی اس کی زندگی کا خاتمہ ہوتا ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -