پولیس کی پھرتیاں، 2کمسن بچوں پر بھی خواتین پرتشددکامقدمہ درج کرلیا
لاہور(نامہ نگار)تھانہ شالیمارپولیس کی پھرتیاں، 2کمسن بچوں 7سالہ عثمان اور8سالہ وارث کے خلاف بھی ہمسائی خواتین پرتشددکرنے کامقدمہ درج کرلیا،ایڈیشنل سیشن جج احمدکامران نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ معاملہ کی تفتیش کئے بغیر مقدمہ کیسے درج کیا گیا،پولیس حقائق جانے بغیر ہی آنکھیں بندکرکے مقدمات درج کردیتی ہے ،عدالت نے بچوں سمیت ان کی والدہ آسیہ اور خالہ پروین کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 22جولائی تک پولیس سے جواب طلب کرلیا ہے ،۔عدالت میں چودھری ایڈووکیٹ احمد نے 7سالہ عثمان اور8 سالہ وارث کو والدین کے ہمراہ ضمانت کے لئے پیش کیاتو دونوں بچوں پر شالیمار پولیس نے 354تعزیرات پاکستان کے تحت مقدمہ درج کررکھا تھا کہ دونوں بچوں نے ہمسائے کے گھر داخل ہو کرخواتین کے کپڑے پھاڑے اورعورتوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔بچے ضمانت کے لیے عدالت میں پیش ہوئے تو فاضل جج نیپولیس پر برہمی کااظہار کیا ، عدالت نے تفتیشی آفیسر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ وہ 22جون کو تفتیش کرکے مکمل رپورٹ پیش کریں کہ بچوں پر بغیر تفتیش کے مقدمہ کیسے بنایاگیا۔ عدالت نے بچوں سمیت ان کی والدہ آسیہ اور خالہ پروین کی ضمانت منظور کرلی۔دونوں بچے سیشن کورٹ میں سائلین کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔