پنجاب حکومت محکمہ صحت کے بعد تعلیمی اداروں کی نجکاری کررہی ہے،میاں نصیر

پنجاب حکومت محکمہ صحت کے بعد تعلیمی اداروں کی نجکاری کررہی ہے،میاں نصیر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نمائندہ خصوصی) پاکستان پیپلز پارٹی انسانی حقوق ونگ لاہور کے رہنماؤں نصیر احمد، عمر حیات تبسم ، شیخ علی سعید، حسن ایوب نقوی، اختر شاہ، ابوہاشمی ، بلال شاکر، سلامت سندھو نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ حکومت پنجاب نے سکولوں کو نجکاری کے نام پر اپنے حواریوں کو تقسیم کرنے کی جو پالیسی بنائی ہے وہ قابل مذمت فعل ہے ، پنجاب حکومت محکمہ صحت کے بعد تعلیمی اداروں کی نجکاری کررہی ہے۔ پاکستان میں پہلے ہی پرائیویٹ سکول مافیا عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہا ہے۔ مہنگی تعلیم ہونے کے باعث غریبوں اور مزدوروں نے اپنے بچوں کی تعلیم کا سلسلہ روک دیا ہے۔ جس کی وجہ سے چائلڈ لیبر میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے اور پاکستان کا تعلیمی گراف گرنے سے ملک کئی سال پیچھے چلا گیا ہے۔ پرائیویٹ سکول مافیا پہلے شتر بے مہار ہیں اور اُن کو کنٹرول کرنے کی کوئی پالیسی نہ ہے اور نہ ہی انہیں ریگولرائز کرنے کے لئے کوئی پالیسی اپنائی گئی ہے۔ ہر پرائیویٹ سکول نے اپنے فیس مقرر کرنے کا خود ہی معیار قائم کررکھا ہے۔ سکولوں میں سہولتیں نہ ہونے کے باوجود فیسوں کی شرح انتہائی زیادہ ہے۔ پنجاب حکومت تمام معاملات اپنے حواریوں کے حوالے کرکے خود میٹرو بس اور اورنج ٹرین چلانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں کی نجکاری کی ہر صورت مخالفت کی جائے گی۔


اور اساتذہ کے ساتھ مل کر حکومت پنجاب کے خلاف تحریک چلانے سے بھی دریغ نہیں کیا جائے گا۔ پنجاب حکومت اپنے غیرملکوں تعلیمی مشیروں کی ایماء پر پنجاب میں سے تعلیم کو ختم کرنے کے درپے ہے۔ حکومت تعلیمی اداروں کو فنڈزجاری نہیں کررہی اور نہ ہی اساتذہ کو باعزت زندگی گزارنے کے لئے اُن کی تنخواہوں میں مہنگائی کے حساب سے اضافہ کیا جارہا ہے۔پنجاب حکومت لاہور میں صرف 27کلومیٹر کی اورنج ٹرین پر 165ارب روپے خرچ کررہی ہے۔ لیکن تعلیمی اداروں کی حالت زار کو بہتر بنانے کے لئے کوئی فنڈ جاری نہیں کررہی ہے۔ بلکہ بجٹ میں تعلیمی نظام کے لئے مختص رقم کو بھی میٹرو اور اورنج ٹرین پر خرچ کیا جارہا ہے۔ تعلیمی نظام کو بھی خسارے کی صنعتوں میں شمار کرکے نجکاری کی جارہی ہے۔ حالانکہ پاکستان کے آئین کے تحت تعلیم ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور تعلیم مہیا کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔