پاکستانی معیشت کے بحران کا شکار ہونے کے خطرات کافی حد تک کم ہو گئے، آئی ایم ایف
واشنگٹن(اے این این )عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) نے کہاہے کہ پاکستانی معیشت کے بحران کا شکار ہونے کے خطرات بہت حد تک کم ہوگئے ، ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی آئی، ٹیکس وصولی کی شرح میں بھی بہتری کے امکانات ہیں،معاشی ترقی کی رفتار میں آنے والے سالوں میں مزید اضافہ ہو گا ، معیشت کے مختلف شعبوں کی کارکردگی کے باوجود توانائی کا شعبہ نہ صرف معیشت کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بن رہا ہے بلکہ خزانے پر بوجھ بھی بن رہا ہے ۔ پاکستانی معیشت کے بارے میں گزشتہ روز جاری ہونے والی جائزہ رپورٹ میں موجودہ حکومت کی معاشی اور مالیاتی پالیسیوں کی تعریف کرتے ہوئے آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستانی معیشت کی ترقی کی رفتار بہتر ہوئی ہے اور اگلے سال اس میں مزید بہتری کے آثار ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملک میں مہنگائی (افراطِ زر)میں کمی آئی ہے اور اس میں مزید کمی کے آثار بھی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مالیاتی خسارہ بھی مزید کم ہو گا اور ٹیکس وصولی کی شرح میں بھی بہتری کے امکانات ہیں۔ آئی ایم ایف کی یہ رپورٹ دو برس پہلے لیے جانے والے اسی نوعیت کے جائزے کے مقابلے میں پاکستانی معیشت کی بہت مختلف تصویر پیش کر رہی ہے۔ دو برس پہلے کہا جا رہا تھا کہ پاکستانی معیشت شدید معاشی بحران میں داخل ہونے والی ہے اور پاکستان کی غیر ملکی ادائیگیوں میں ناکامی کی صورت میں نادہندہ ہونے کے خدشات بھی ظاہر کیے جا رہے تھے۔ اس وقت پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ قرض کا معاہدہ کیا جس کے بعد سے آئی ایم ایف پاکستانی معیشت میں مسلسل بہتری کے آثار کی طرف اشارے کر رہا تھا تاہم آئی ایم ایف نے پہلی بار یہ کہا ہے کہ پاکستانی معیشت کو اب بحران کے خدشے کا سامنا نہیں ہے۔ رپورٹ میں معیشت کے کمزور پہلوں کی بھی نشاندہی کی گئی ہے جن میں سرفہرست توانائی کا شعبہ ہے جو، رپورٹ کے مطابق معیشت کے پہیے کو تیزی کے ساتھ گھومنے سے روک رہا ہے۔ پاکستان کو قرضے کی ساتویں قسط کے اجرا کے موقع پر معاشی جائزے کے موقعے پر آئی ایم ایف کے عبوری سربراہ مٹسوہیرو فروساوا نے کہا کہ پاکستان معیشت میں حوصلہ افزا بہتری ہو رہی ہے۔ معاشی استحکام کی جانب پاکستانی معیشت کی پیش قدمی حوصلہ افزا ہے اور اس کا سہرا آئی ایم ایف کے پروگرام کے تحت حکومت کی معاشی پالیسی کی اعلی کارکردگی کے سر جاتا ہے۔ یہ کارکردگی قانونی، سیاسی اور سکیورٹی چیلنجوں کے باوجود بہت عمدہ رہی۔ حکومت معیشت میں عدم توازن کا باعث بننے والے عوامل کا راستہ روک رہی ہے۔ معیشت کی اس پیش قدمی کی بنیاد پر آنے والے دنوں میں مزید بہتری کی امید ہے جو معیشت میں ترقی کی رفتار کو مزید مستحکم کر سکتی ہے۔