نائیجیریامیں مسجد میں خودکش دھماکہ‘ بوکو حرام کا حملہ‘ 43 افراد ہلاک

کانو+ابوجا (اے این این) نائیجیریا میں خودکش بمبار لڑکی نے خود کو نماز جمعہ کے دوران مسجد میں دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جبکہ بوکو حرام کے حملے میں 31 افراد مارے گئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جمعہ کی نماز کے وقت جب لڑکی مسجد میں داخل ہوئی تو لوگوں نے اسے پہلے مسجد سے نکال دیا لیکن کچھ ہی دیر بعد جب نمازیوں کی بڑی تعداد نماز کے لیے جمع ہوئی تو لڑکی تیزی سے اندر آئی اور خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔حکام کے مطابق کسی تنطیم نے خود کش دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ تاہم حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کارروائی بوکوحرام کی جانب سے کی جاسکتی ہے۔ دریں اثناءشمال مشرقی گاﺅں میں بوکوحرام کے جنگوﺅں نے حملہ کر دیا جس میں 31 افراد ہلاک ہو گئے۔ اے ایف پی کے مطابق شدت پسندوں نے لوگوں کو چن چن کو گولیوں کا نشانہ بنایا۔ بوکو حرام کے حملوں میں 48 گھنٹوں کے دوران 200 افراد مارے جا چکے ہیں۔ گزشتہ روزموٹر سائیکل سوار 50 جنگجوﺅں نے موسی نامی دیہات پر حملہ کر دیا۔ دیہاتیوں پر فائرنگ کی اور ان کے گھروں کو جلا دیا۔ اس دوران 6 افراد ہلاک ہو گئے۔ وہاں سے فرار ہونے والے لوگوں کا پیچھا کرتے ہوئے گھات لگا کر 25افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ نائیجریا کے صدر محمد بوہاری نے ایک بیان میں اسے غیر انسانی اور وحشیانہ عمل قرار دیا۔