گرمیوں میں اگر پانی کی بوتل گاڑی میں رہ جائے تو اسے ہرگز استعمال نہ کریں کیونکہ۔۔۔

گرمیوں میں اگر پانی کی بوتل گاڑی میں رہ جائے تو اسے ہرگز استعمال نہ کریں ...
گرمیوں میں اگر پانی کی بوتل گاڑی میں رہ جائے تو اسے ہرگز استعمال نہ کریں کیونکہ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(نیوزڈیسک)اگر آپ کہیں باہر گئے ہیں اور یہ سوچ کر پانی کی بوتل گاڑی میں رکھ لی ہے کہ راستے میں پیاس لگی تو پانی پی لیں گے لیکن یہ ایک اچھی عادت نہیں ہے ۔

ماہرین نے خبردار کیاہے کہ گاڑی میں رکھی بوتلیں ہرگز استعمال نہ کریں کیونکہ جب گاڑی میں باہر کی گرمی کی وجہ سے درجہ حرارت بلندہوتا ہے تو پانی کی بوتلوں میں بھی پانی گرم ہوجاتا ہے اور بوتل کے میٹیریل کی وجہ سے یہ پانی انسان کے لئے انتہائی خطرناک ہوجاتا ہے۔ایک تازہ تحقیق میں یونیورسٹی آف فلوریڈا کی جانب سے تحقیق میں16مختلف برانڈکی بوتلوں کے پانی کا جائزہ لیا گیااور یہ بات سامنے آئی کہ گاڑی میں گرمی کی وجہ سے پانی میں باسفینول (PA (Bکا لیول بلند ہوجاتا ہے جو کہ انسان کے لئے ہرگز اچھانہیں ہے۔ماہرین کا کہناہے کہ اگر درجہ حرارت کم رہے تو پلاسٹک کی بوتلوں میں موجود کیمیکل پانی میں شامل نہیں ہوتا لیکن اگر درجہ حرارت 70ڈگری سے بلندہوتا ہے تو بوتل کاکیمیکل پانی میںشامل ہوجاتا ہے اور جب انسان اسے پیتا ہے تو یہ اس کے لئے زہر قاتل بن جاتا ہے۔اگر گاڑی کو باہر کے درجہ حرارت 40سے45کے درمیان کہیں بھی باہر کھڑاکردیا جائے تو گاڑی کے اندر کا درجہ حرارت بآسانی 60اور75ڈگری کے درمیان آجاتا ہے۔
پلاسٹک کی بوتلوں کو بنانے میں polyethylene terephthalateکا استعمال کیا جاتا ہے جوکہ ہلکے وزن کی وجہ سے بوتل ساز کمپنیوں میںکافی مقبول ہے۔جب اسے گرمی ملے تو یہ BPAکااخراج کرتا ہے جو پانی میں شامل ہو جاتا ہے۔اگر ہم یہ پانی پئیں تو یہ ہمارے ایسٹروجن ہارمون کے لیول کو خراب کردیتا ہے جس کی وجہ سے بہت سے صحت کے مسائل پیدا ہوجاتے ہیں۔اگر اگلی بار آپ اپنی گاڑی یا دھوپ میںپانی کی بوتل بھول جائیں تو ہرگز اس پانی کو مت پئیں بلکہ اسے اپنے پودوں کو لگا دیں ۔

مزید :

تعلیم و صحت -