چینی سائنسدانوں نے زلزلوں کی پیش گوئی کیلئے جانوروں کا استعمال شروع کردیا

چینی سائنسدانوں نے زلزلوں کی پیش گوئی کیلئے جانوروں کا استعمال شروع کردیا
چینی سائنسدانوں نے زلزلوں کی پیش گوئی کیلئے جانوروں کا استعمال شروع کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ(اے این این) عام طور پر لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ جانوروں میں قدرتی آفت کی پیشگی اطلاع دینے کی صلاحیت ہوتی ہے اسی ضمن میں چین کے سائنسدانوں نے زلزلے کی پیش گوئی کے لیے جانوروں کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق چین کے مختلف شہروں میں واقع چڑیا گھروں میں سائنسدانوں نے خصوصی مشاہداتی مراکز قائم کئے ہیں جن میں جدید ترین کیمروں کے ذریعے مرغیوں، مچھلیوں اور دیگرانواع کے جانوروں کے رویوں میں تبدیلی کو نوٹ کیا جارہا ہے۔
وہاں تعینات اہلکار جانوروں کے رویے کے مشاہدے کے بعد اپنی رپورٹ دن میں دو مرتبہ متعلقہ حکام کو پیش کریں گے۔اس حوالے سے چینی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زلزلے کی پیش گوئی کرنے کے لیے جانوربھی اتنے ہی موثر ہیں جتنی جدید ٹیکنالوجی ہے لیکن اگر صرف ایک مرغی کے رویے میں تبدیلی آتی ہے تو اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ کوئی مصیبت آنے والی ہے، اس لیے جانوروں کے ایک بڑے گروہ کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ 2011ءمیں پیرو میں 7.0 کی شدت کے زلزلے سے 3 ہفتے قبل جنگلی جانوروں کے رویوں میں تبدیلی دیکھی گئی تھی۔ اسی طرح اٹلی میں چند برس قبل زلزلے سے چند روز قبل ہی وہاں کے تالابوں سے مینڈک غائب ہوگئے تھے، ان ہی مشاہدات کو دیکھتے ہوئے سائنسدانوں نے قیاس کیا تھا کہ جانور زلزلے سے پہلے زمینی پانی میں آنے والی کیمیائی تبدیلیوں کا شاید پتا لگا سکتے ہیں۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -