وہ یورپی ملک جہاں دنیا کے کسی بھی ملک سے طالبعلم جاکر مفت تعلیم حاصل کرسکتے ہیں

وہ یورپی ملک جہاں دنیا کے کسی بھی ملک سے طالبعلم جاکر مفت تعلیم حاصل کرسکتے ...
وہ یورپی ملک جہاں دنیا کے کسی بھی ملک سے طالبعلم جاکر مفت تعلیم حاصل کرسکتے ہیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اوسلو (نیوز ڈیسک) آج کل تعلیم کا حصول نہایت مہنگا کام بن چکا ہے اور حتیٰ کہ والدین کیلئے بچوں کی سکول کی فیسیں دینا بھی مشکل ہوچکا ہے مگر ناروے وہ ملک ہے کہ جہاں یونیورسٹی کی تعلیم بھی مفت ہے، اور یہ سہولت صرف ناروے کے شہریوں تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ کسی بھی ملک کے طلباء ناروے کی یونیورسٹیوں میں بالکل مفت تعلیم حاصل کرسکتے ہیں۔
ناروے میں سرکاری یونیورسٹیوں کو حکومت کی طرف سے بھرپور مالی مدد دی جاتی ہے تاکہ طلباء مفت تعلیم کی سہولت حاصل کر سکیں۔ یہاں طالب علم صرف 180 ڈالر (تقریباً 18000 پاکستانی روپے) کا سٹوڈنٹ کارڈ بنواتے ہیں اور اسے استعمال کرتے ہوئے مفت تعلیم کے علاوہ پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں اور دیگر سہولیات میں بھی رعایت حاصل کرتے ہیں۔ اگرچہ ناروے میں قیام کیلئے تقریباً 16000 ڈالر (تقریباً 16 لاکھ پاکستانی روپے) کی ادائیگی کی صلاحیت ثابت کرنا ضروری ہے لیکن طلباء عموماً اس رقم کا بندوبست کام کرکے یا سکالر شپ کے ذریعے کرتے ہیں۔
اگر آپ ان اخراجات کو دوسرے ممالک کے مقابلے میں دیکھیں تو معلوم ہوگا کہ ہر صورت ناروے میں تعلیم حاصل کرنا ہی سستی ترین آپشن ہے۔ امریکا میں کالج کی تعلیم کیلئے اوسطاً 22,000 ڈالر (تقریباً 22 لاکھ پاکستانی روپے) سالانہ ادا کرنا پڑتے ہیں جبکہ رہائش اور دیگر اخراجات اس کے علاوہ ہیں، اور دیگر مغربی ممالک میں بھی لگ بھگ یہی صورتحال ہے۔ مجموعی طور پر دیکھا جائے تو اچھی اور سستی تعلیم کیلئے ناروے کا یقیناً کوئی ثانی نہیں۔

مزید :

تعلیم و صحت -