پولیس والے کی پسند کی شادی،گھر والوں نے دلہن کے ساتھ ایسی حرکت کر دی کہ دلبرداشتہ ہو کر پولیس اہلکار نے اپنی ہی جان لے لی
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) خاندان میں شادی کرنے کی روایت پاکستان اور بھارت میں آج بھی بدرجہ اتم موجود ہے۔ یہ روایت جہاں اپنے دامن میں بہت سے فوائد لیے ہوئے ہے وہیں اس پر بڑوں کی ہٹ دھرمی اور اولاد کو اس پر مجبور کرنے سے تلخ واقعات بھی رونما ہوتے رہتے ہیں۔ گزشتہ دنوں بھارت میں اس روایت پر بڑوں کی ہٹ دھرمی نے ایک سینئر پولیس افسر کی جان لے لی ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سنٹرل ریزرو پولیس فورس کے ڈپٹی کمانڈر راکیش کمار نے 9سال قبل مقبوضہ کشمیر میں پوسٹنگ کے دوران کشمیری پنڈت لڑکی سے شادی کی تھی تاہم اس کے گھر والوں نے اس شادی کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ انہیں اعتراض تھا کہ راکیش نے اپنی برادری کے ہندوﺅں میں شادی کیوں نہیں کی۔ اس پر انہوں نے راکیش کے ساتھ قطع تعلق کر رکھا تھا۔ راکیش ان دنوں اپنی کشمیری پنڈت بیوی اور 6سالہ بیٹے کے ہمراہ تلک نگر میں رہائش پذیر تھا جہاں اس نے چھت کے پنکھے سے جھول کر خودکشی کر لی۔
راکیش کی بیوی کا کہنا ہے کہ ”راکیش اپنے گھر والے کے قطع تعلق کی وجہ سے بہت پریشان رہتا تھا۔ وہ اب بھی اس ضد پر قائم تھے اور مطالبہ کر رہے تھے کہ وہ مجھے چھوڑ دے۔ واقعے کی صبح میں گھر میں کام کر رہی تھی، راکیش کمرے میں موجود تھا۔ کچھ دیر بعد میں کمرے کی طرف آئی تو دروازہ اندر سے بند تھا۔ میں نے کئی بار دستک دی مگر انہوں نے دروازہ نہ کھولا۔ پھر میں نے لوگوں کی مدد سے دروازہ توڑا تو اندر ان کی لاش پنکھے سے لٹک رہی تھی۔“پولیس کے مطابق راکیش کی بیوی کا مزید کہنا تھا کہ ”راکیش کے خاندان میں سے کوئی بھی ہماری شادی میں نہیں آیا تھا۔ جب ان کا دہلی تبادلہ ہوا تب بھی وہ ہمیں ملنے نہیں آئے۔“ پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔